Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مکہ روٹ، ’بہترین انتظامات کرنے پر سعودی حکومت کے شکرگزار ہیں‘

پاکستان سے حج کی ادائیگی کے لیے عازمین کی روانگی کا سلسلہ جاری ہے۔
’مکہ روٹ‘ جو پاکستان میں ’روڈ ٹو مکہ‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کے منصوبے کے تحت عازمین کی کسٹم، امیگریشن اور سکیورٹی کلیئرنس اسلام آباد ایئرپورٹ پر چند ہی منٹوں میں کی جا رہی ہے۔ 
اس منصوبے کے تحت رواں برس اسلام آباد ایئرپورٹ سے ہزاروں عازمین کو بآسانی امیگریشن کلیئرنس کروانے میں مدد مل رہی ہے۔
اس سے قبل امیگریشن کلیئرنس کے لیے سعودی عرب پہنچنے پر ایئرپورٹس پر رش کے باعث گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا تھا۔ 
سعودی حکام کے مطابق مکہ روٹ پراجیکٹ کو آئندہ برس تین شہروں تک وسعت دے دی جائے گی۔ 
جمعے کو سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے اسلام آباد ایئرپورٹ کا دورہ کیا اور عازمین کو حج کے لیے رخصت کیا۔ سعودی سفیر کی جانب سے ’مکہ روٹ‘ کے تحت ہونے والی امیگریشن کے عمل کا جائزہ بھی لیا گیا۔ 
اس موقع پر سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’مکہ روٹ سعودی عرب کے وژن 2030 کا ایک اہم منصوبہ ہے۔ سعودی حکومت اس منصوبے کو کامیاب بنانے کے لیے انتہائی دلچسپی لے رہی ہے۔‘ 
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان سے یہ دوسرا سال ہے کہ عازمین اس منصوبے کے تحت اسلام آباد ایئر پورٹ سے سعودی عرب روانہ ہو رہے ہیں۔ آئندہ برس امید ہے کہ حج مکمل طور پر بحال ہو جائے گا اور حجاج  اسلام آباد ایئرپورٹ کے علاوہ لاہور اور کراچی ایئر پورٹ پر بھی ایسی سہولیات سے استفادہ کر سکیں گے۔‘

منصوبے کے تحت رواں برس اسلام آباد ایئر پورٹ سے ہزاروں عازمین کو بآسانی امیگریشن کلیئرنس کروانے میں مدد مل رہی ہے (فوٹو:ایس پی اے)

انہوں نے حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’حکومت پاکستان کے تعاون کے بدولت حج مشن میں آسانی ہو رہی ہے۔‘
عازمین حج ’روٹ ٹو مکہ‘ منصوبے سے کے تحت اسلام آباد ایئر پورٹ پر ہی امیگریشن، کسٹم اور سیکیورٹی کلیئرنس مکمل ہونے سے انتہائی خوش اور مطمئن نظر آئے۔ 
فیصل آباد کے محمد اختر جمعے کو اسلام آباد ایئر پورٹ سے حج پرواز کے ذریعے سعودی عرب روانہ ہوئے۔ روٹ مکہ پراجیکٹ کے حوالے سے وہ کہتے ہیں کہ ’اسلام آباد ایئرپورٹ پر بہت بہتر انتظامات کیے گئے ہیں۔ امیگریشن کے وقت کسی قسم کی پریشانی نہیں ہوئی۔ میں انتہائی بہتر انتظامات کرنے پر حکومت کا شکرگزار ہوں۔‘

منصوبے کے تحت سفری دستاویزات سمیت سامان کو بھی عازمین کے رہائشی ہوٹلز تک پہنچایا جائے گا (فوٹو: اردو نیوز)

سعیدہ بیگم پانچ برس بعد دوبارہ حج پر روانہ ہورہی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ ’میں سوچ رہی تھی کہ سعودی ایئر پورٹ پر امیگریشن کے لیے پھر طویل انتظار کرنا پڑے گا لیکن بہت اچھے طریقے سے بہت تھوڑے ہی وقت میں ہمارا کام ہو گیا، لائنیں نہیں لگیں ہمیں انتظار نہیں کرنا پڑا۔‘ 
انہوں نے کہا کہ ’کورونا کی وبا کے دنوں میں حج معطل ہونے پر ہم بہت غمزدہ تھے۔  میں بہت روتی تھی کہ یہ کیا ہوگیا ہے لیکن اب شکر ہے کہ حج دوبارہ بحال ہو گیا ہے اور میں ایک بار پھر حج پر جا رہی ہوں اور انتظامات پہلے کی نسبت بہت بہتر ہیں۔‘ 
اس منصوبے کے تحت سفری دستاویزات سمیت سامان کو بھی عازمین کے رہائشی ہوٹلز تک پہنچایا جائے گا جس سے عازمین کو سعودیایئر پورٹ پہنچنے پر سامان کے لیے انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔

شیئر: