رُوٹ ٹو مکہ پروجیکٹ، انتظامات کا جائزہ
پاکستان کو پہلی بار حج 2019 کے لیے روٹ ٹو مکہ پراجیکٹ میں شامل کیا گیا (فوٹو: اے ایف پی )
حج 2021 کے موقع پر ’روٹ ٹو مکہ پروجیکٹ‘ کی توسیع کے لیے سیکرٹری مذہبی امور کی زیر صدارت مختلف وزارتوں، ڈویژنز اور اداروں کے نمائندوں کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔
وزیراعظم عمران خان کے خصوصی احکامات کی بدولت اسلام آباد سمیت کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ سے عازمینِ حج کی باسہولت سعودی عرب روانگی کے تمام انتظامات مکمل کیے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزارتِ مذہبی امور کے سیکرٹری سردار اعجاز خان جعفر کی زیر صدارت ہونے والے اہم اجلاس میں وزارتِ داخلہ، وزارتِ خارجہ، وزارتِ قومی صحت، ایوی ایشن ڈویژن، انسداد منشیات، امیگریشن اور ایئرلائنز کے نمائندوں نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بن عبد العزیز کے دورہ پاکستان کے موقع پر وزیراعظم کی خصوصی درخواست پر پاکستان کو پہلی بار حج 2019 کے لیے روٹ ٹو مکہ پروجیکٹ میں شامل کیا گیا تھا۔
اس پروجیکٹ کے تحت اسلام آباد سے روانہ ہونے والے عازمینِ حج کی سعودی امیگریشن، کسٹم اور دیگر امور پاکستان ہی میں مکمل کرتے ہوئے سعودی ایئرپورٹس سے ان کی رہائش گاہوں تک باسہولت روانگی کو ممکن بنایا گیا تھا۔
اس پائلٹ پروجیکٹ کی کامیابی کے بعد وزیراعظم عمران خان نے اس کا دائرہ کار صوبائی دارالحکومتوں تک پھیلانے کے احکامات جاری کیے تھے۔
وزارتِ مذہبی امور وزیراعظم کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کے فوکل پرسنز کی نامزدگی اور مشاورتی عمل کا آغاز پہلے ہی شروع کر چکی ہے۔
سیکرٹری مذہبی امور کا کہنا تھا کہ حاجی کیمپوں اور متعلقہ ایئرپورٹس پر عازمینِ حج کو تمام سہولیات کی فراہمی ممکن بنائی جائے گی اور روٹ ٹو مکہ پروجیکٹ پر کام کرنے والے سعودی تکنیکی ماہرین کو تمام سہولیات کی بروقت فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔