Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹی ٹی پی سے مذاکرات، عسکری قیادت سیاسی حکام کو بریفنگ دے گی

وزیراعظم کی قیادت میں ہونے والے اجلاس میں بریفنگ میں ٹی ٹی پی کی شرائط، ان پر عملدرآمد کے امکانات اور اثرات پر بات ہو گی۔ فوٹو: پی ایم آفس
پاکستان میں قومی سلامتی سے متعلق اہم اجلاس آج بدھ کو وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں ہو رہا ہے جس میں سیاسی حکام کے علاوہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی اور دیگر عسکری حکام بھی شریک ہوں گے۔
اجلاس میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ مذاکرات اور ہمسایہ ملک کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے بریفنگ دی جائے گی۔
وزیراعظم ہاؤس کے ترجمان کے مطابق بریفنگ میں میں اہم وفاقی وزرا، اتحادی جماعتوں کے سربراہوں اور پارلیمانی لیڈر کو مدعو کیا گیا ہے۔
اجلاس میں عسکری قیادت ٹی ٹی پی کے ساتھ اب تک ہونے والے مذاکرات، افعان طالبان کے کردار، مذاکرات میں ٹی ٹی پی کی شرائط، فائر بندی اور ممکنہ اتفاق رائے سے متعلق بریفنگ دے گی۔
بریفنگ میں تحریک طالبان کی جانب سے مذاکرات میں رکھی گئی شرائط، ان پر عملدرآمد کے امکانات اور اثرات کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔ 
ذرائع کے مطابق سیاسی قیادت بالخصوص پیپلز پارٹی کی جانب سے متوقع معاہدے کی تمام جزیات کو پبلک کرنے سمیت پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ اجلاس سہ پہر تین بجے وزیراعظم ہاؤس میں شروع ہو گا۔
خیال رہے کہ پاکستان کی حکومت اور تحریک طالبان پاکستان کے درمیان افغان طالبان کی ثالثی میں مذاکرات کئی ماہ سے جاری ہیں۔ مذاکرات کے دوران فائر بندی پر دو مرتبہ اتفاق رائے ہوا۔ حالیہ دنوں میں بھی طالبان نے فائر بندی کا اعلان کر رکھا ہے۔ 
کچھ روز قبل قبائلی عمائدین کے وفد نے افغانستان کا دورہ بھی کیا تھا جس میں تحریک طالبان پاکستان کے رہنماؤں کے ساتھ بھی ان کی براہ راست ملاقاتیں بھی ہوئی تھیں۔
تحریک طالبان پاکستان معاہدے کی کامیابی کے لیے اپنے کئی ساتھیوں کی رہائی، مالاکنڈ ڈویژن کی طرز پر سابق فاٹا میں نظام عدل کے نفاذ اور ہتھیار پھینک کر قومی دھارے میں شامل ہونے والے طالبان کی نگرانی نہ کرنے جیسے مطالبات کر رہی ہے۔

شیئر: