Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ان پر خوف طاری تھا کہ میں جنرل فیض کو لانا چاہتا ہوں: عمران خان

سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ’میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ اپنا آرمی چیف لاؤں گا۔‘
بدھ کو اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’نواز شریف ہمیشہ میرٹ کی خلاف ورزی کر کے اپنی مرضی کا آرمی چیف لاتا رہا ہے۔ ان پر خوف طاری ہو گیا تھا کہ میں جنرل فیض کو لانا چاہتا ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں 26 سال پہلے کہتا تھا کہ نواز شریف اور آصف زرداری چور ہیں۔ میں نے اس وقت ان کے خلاف جہاد شروع کیا تھا۔‘
’نواز شریف کا مقصد ہر ادارے کو کنٹرول کرنا ہے جو اس کی کرپشن کے لیے خطرہ بنتا ہے۔‘
چیئرمین تحریک انصاف نے مزید کہا کہ ’مجھے اپنا آرمی چیف رکھنے کی کوئی ضرورت نہیں، ہم نے اپنی کوئی چوری نہیں بچانی۔‘
’انہوں نے یہ کہا کہ عمران خان اپنا آرمی چیف رکھوانا چاہتا تھا۔ اس (نواز شریف) نے کہا کہ یہ آرمی چیف رکھوا کر 15 سال تک رہ جائے گا اور پھر یہ ہٹایا ہی نہیں جا سکے گا۔‘
’اس پر بھی غور کرنا چاہیے کہ کیا اس کا مطلب ہے کہ کوئی اور آرمی چیف آئے گا تو ان کا احتساب رک جائے گا۔ اس کا یہ بھی مطلب ہے کہ کیا اپنا آرمی چیف چاہیے کہ وہ ان کی مدد کرے۔‘
’پہلی چیز تو اس نے کہا کہ عمران خان اپنا آرمی چیف رکھوائے گا۔ میں آج آپ سب کے سامنے ایک چیز واضح کرنا چاہتا ہوں۔ میں اللہ کے سامنے حاضر ہو کر یہ بات کرتا ہوں کہ میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ نومبر میں کس کو آرمی چیف بنانا ہے۔‘
’یہ ایشو تھا ہی نہیں۔ میرے ذہن میں تو یہ تھا کہ جب ٹائم آئے گا، میرٹ کے اوپر جو سب سے بہتر ہوگا اس کو میں بنا دوں گا۔ میں کبھی اپنی زندگی میں میرٹ کی خلاف ورزی نہیں کی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں امریکہ کا دشمن نہیں ہوں۔ وہاں ہمارے امیر ترین پاکستانی رہتے ہیں لیکن جب امریکہ رجیم چینج کرتا ہے تو کیا وہ اچھا کرتا ہے؟‘
’ہم نے کہا کہ ہم جنگ میں آپ کے ساتھ نہیں ، ہم امن میں آپ کے ساتھ ہیں۔ یہ امریکہ کی مخالفت نہیں بلکہ یہ اپنی قوم کے مفادات کا تحفظ کرنا تھا۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’وزیرستان میں جب فوج بھیجی گئی تو میں نے مخالفت کی۔ وزیرستان میں فوج امریکہ کے دباؤ پر بھیجی گئی تھی۔‘
’مجھے امریکی مراسلے پر تکلیف تو ہوئی لیکن زیادہ تکلیف اس وقت ہوئی کہ ان چوروں کو ہمارے اوپر مسلط کرنے کے لیے یہ سازش ہوئی۔‘
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ ’میں نیوٹرلز سے بات کی کہ شہباز شریف اور اس کے بیٹے پر نیب کے اوپن اینڈ شٹ کیسز ہیں۔ میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ یہ اس ملک کا وزیراعظم بن جائے گا۔ میں آخری وقت تک سوچتا رہا کہ اس کو وزیراعظم نہیں بنا سکتے۔‘
انہوں نے اپنے خطاب کے آخر میں سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’میرا اپنے نیوٹرلز سے سوال ہے کہ اگر گھر میں ڈاکہ پڑ رہا ہو تو کیا چوکیدار نیوٹرل رہ سکتا ہے؟‘

شیئر: