Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شمالی وزیرستان میں پولیو ٹیم پر حملہ، پولیس اہلکاروں سمیت تین ہلاک

پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا میں گذشتہ روز سے انسداد پولیو مہم کا باقاعد آغاز ہوا تھا۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
پاکستان کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل میں انسداد پولیو ٹیم پر ایک حملے میں دو پولیس اہلکاروں سیمت تین افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
شمالی وزیرستان کی ضلعی انتظامیہ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں دو پولیس اہلکار اور ایک انسداد پولیو ورکر شامل ہیں جبکہ فائرنگ کے واقعہ میں ایک بچہ بھی زخمی ہوا ہے۔
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے ٹویٹ میں ہلاک ہونے والے اہلکاروں کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’میں نے وزیرِ داخلہ کو واقعہ کی مکمل تحقیقات کر کے رپورٹ آئندہ کابینہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔‘
دوسری جانب انتظامیہ کے مطابق مسلح افراد کی گرفتاری کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
ضلعی پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا یہ واقعہ منگل کی صبح تقریباً 9 بجے پیش آیا جب مسلح افراد نے تحصیل دتہ خیل کے علاقے تنگ کلی میں انسداد پولیو کی ٹیم اور ان کی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا۔
پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا میں گذشتہ روز سے انسداد پولیو مہم کا باقاعدہ آغاز ہوا تھا۔
پاکستان میں تقریباً 15 مہینوں کے وقفے کے بعد رواں سال پولیو وائرس کے 10 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

پاکستان میں تقریباً 15 مہینوں کے وقفے کے بعد رواں سال پولیو وائرس کے 10 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں (فوٹو: روئٹرز)

’پولیو گلوبل ایریڈکیشن انیشیٹو‘ کے مطابق پاکستان میں رواں سال تمام 10 کیسز خیبر پختونخوا میں رپورٹ ہوئے ہیں۔
صوبے کے وزیراعلیٰ محمود خان نے انسداد پولیو ٹیم پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے سکیورٹی اداروں کو ملزمان کی جلد گرفتاری کا حکم دیا ہے۔
وزیراعلیٰ ہاؤس سے جاری ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ انسداد پولیو ٹیموں پر حملہ کرنے والے پاکستان کے بچوں کے مستقبل کے دشمن ہیں۔

شیئر: