Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی سی بی کنٹریکٹ: کس کھلاڑی کی ترقی ہوئی، کون ہوا محروم؟

کپتان بابر اعظم کو سرخ اور سفید دونوں بالز کی کیٹگری میں شامل کیا گیا ہے (فوٹو: پی سی بی)
پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئند سال کے لیے کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کر دیا ہے، جس کے مطابق ٹیسٹ اور محدود اوورز کی کرکٹ کے لیے الگ الگ کنٹریکٹ رکھے گئے ہیں۔  
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف سیلکٹر محمد وسیم کے مطابق جن کھلاڑیوں کو ٹیسٹ اور محدود اوورز کی کرکٹ دونوں کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ دیا گیا ہے انہیں دونوں طرز کی کرکٹ کے لیے الگ الگ ماہانہ معاوضہ دیا جائے گا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے رواں برس سینٹرل کنٹریکٹ میں ٹیم کے کپتان کے لیے ’کیپٹنسی الاؤنس‘ بھی مقرر کیا ہے جبکہ کھلاڑیوں کو ماہانہ بنیاد پر دی جانے والی رقم کو خفیہ رکھا گیا ہے۔  
کرکٹ بورڈ نے میچ فیس میں 10 فیصد اضافہ کا بھی اعلان کیا ہے جبکہ نان پلیئنگ پلیئرز کی میچ فیس میں 50 سے 70 فیصد تک اضافہ کر دیا گیا ہے۔ ورک لوڈ منیجمنٹ کے تحت ایلیٹ کھلاڑیوں کے لیے خصوصی رقم بھی مختص کی گئی ہے تاکہ وہ مکمل فٹ اور پاکستان کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کے لیے دستیاب رہیں۔  
پاکستان کرکٹ بورڈ نے رواں برس چار کے بجائے پانچ کیٹگریز متعارف کروائی ہیں جس سے سینٹرل کنٹریکٹس حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کی تعداد 20 سے بڑھ کر 33 ہوگئی ہے۔ 

کون سے کھلاڑی سنٹرل کنٹریکٹ سے محروم ہوئے؟  

پاکستان کرکٹ ٹیم کے آل راونڈر فہیم اشرف کو رواں برس سینٹرل کنٹریکٹ نہیں دیا گیا جبکہ محمد حسنین اور عمران بٹ بھی سینٹرل کنٹریکٹ لینے میں ناکام رہے ہیں۔ گزشتہ برس فہیم اشرف بی کیٹگری، محمد حسنین سی جبکہ عمران بٹ ایمرجنگ کیٹگری میں شامل تھے۔ 

ٹیسٹ اور محدود اوورز دونوں فارمیٹ میں سینٹرل کنٹریکٹ لینے والے کھلاڑی 

پاکستان کرکٹ بورڈ نے 5 کھلاڑیوں کو ٹیسٹ اور محدود اوورز کے دونوں فارمیٹ کے لیے سینٹرل کنٹریکٹس آفر کیے ہیں۔ ان کھلاڑیوں میں کپتان بابر اعظم، وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان، شاہین شاہ آفریدی، حسن علی اور امام الحق شامل ہیں۔  

کپتان بابر اعظم، محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی دونوں فارمیٹس میں اے جبکہ حسن علی ٹیسٹ کرکٹ میں بی اور محدود اوورز میں سی کیٹگری میں شامل کیے گئے ہیں۔ امام الحق کو محدود اوورز کی کرکٹ لیے بی اور ٹیسٹ کرکٹ کے لیے سی کیٹگری کا کنٹریکٹ دیا گیا ہے۔  

سینٹرل کنٹریکٹ میں تنزلی  

گزشتہ برس اے کیٹگری میں شامل حسن علی کی سنٹرل کینٹریکٹ میں تنزلی ہوئی ہے اور آئندہ برس کے لیے انہیں ٹیسٹ کرکٹ کے لیے بی جبکہ محدود اوورز کی کرکٹ لیے سی کیٹگری میں رکھا گیا ہے۔  
انجری کے سبب ٹیم سے باہر رہنے والے یاسر شاہ بی کیٹگری سے ڈی کیٹگری میں چلے گئے ہیں جبکہ انہیں صرف ٹیسٹ کرکٹ کے لیے ہی کنٹریکٹ دیا گیا ہے۔  
دل کے عارضے کے سبب ٹیم سے باہر رہنے والے دائیں ہاتھ کے بلے باز عابد علی سی کیٹگری سے ڈی کیٹگری میں چلے گئے ہیں اور انہیں بھی صرف ٹیسٹ کرکٹ کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ دیا گیا ہے۔ 
وکٹ کیپر بیٹسمین اور سابق کپتان سرفراز احمد بھی سی کیٹرگری سے ٹیسٹ کرکٹ کے لیے ڈی کیٹگری میں چلے گئے ہیں۔  

سینٹرل کنٹریکٹ میں ترقی پانے والے کھلاڑی 

گزشتہ برس کے مقابلے میں اس سال ترقی پانے والے کھلاڑیوں میں اظہر علی، فخر زمان،شاداب خان، حارث روف، شاہنواز دھانی اور عثمان قادر شامل ہیں۔ سابق کپتان اظہر علی بی کیٹگری سے اے کیٹگری میں شامل ہوئے گئے ہیں تاہم انہیں صرف ٹیسٹ کرکٹ کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ دیا گیا ہے۔ 
 محدود اوورز میں نائب کپتان شاداب خان، فخر زمان بی کیٹگری سے اے کیٹگری میں ترقی پا گئے ہیں جبکہ حارث روف کو سی کیٹگری سے بی کیٹگری کا سینٹرل کنٹریکٹ دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ شاہنواز دھانی اور عثمان قادر کو ایمرجنگ کیٹگری سے ڈی کیٹگری میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ ان ترقی پانی والے کھلاڑیوں کو صرف محدود اوورز کی کرکٹ کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ دیا گیا ہے۔  
امام الحق سی کیٹگری سے ترقی پا کر محدود اوورز کی کرکٹ کے لیے بی کیٹگری میں شامل کر لیے گئے ہیں۔ 

سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل ہونے والے نئے کھلاڑی  

پی سی بی نے رواں برس ڈی کیٹگری کا سینٹرل کنٹریکٹ متعارف کروایا ہے جس سے کھلاڑیوں کی تعداد 20سے بڑھ کر33 ہو چکی ہے۔ رواں برس 16 نئے کھلاڑیوں کو مختلف کیٹگری کا سینٹرل کنٹریکٹ دیا گیا ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ کے لیے نئے کھلاڑیوں میں عبداللہ شفیق اور نسیم شاہ سی کیٹگری جبکہ سعود شکیل اور شان مسعود کو ڈی کیٹگری کا سینٹرل کنٹریکٹ آفر کیا گیا ہے۔ 
اس کے علاوہ آصف علی، حیدر علی، خوشدل شاہ، وسیم جونیئر اور زاہد خواجہ کو محدود اوورز کی کرکٹ میں ڈی کیٹگری کا سینٹرل کنٹریکٹ دیا گیا ہے۔ 

ایمرجنگ کیٹگری میں سینٹرل کنٹریکٹ حاصل کرنے والے کھلاڑی 

ایمرجنگ کیٹگری میں رواں برس 3 سے بڑھا کر کھلاڑیوں کی تعداد 7 کر دی گئی ہے۔ 
ان میں علی عثمان، کامران غلام، حسیب اللہ، محمد حارث، محمد حریرہ، قاسم اکرم اور سلمان علی آغا شامل ہیں۔ 

شیئر: