Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مہاراشٹر میں ہونے والے قتل کا نوپور شرما کے بیان سے کیا تعلق ہے؟

عمیش کوہلے کو 21 جون کو امراوتی میں قتل کیا گیا تھا۔ (تصویر: کرن ٹوئٹر)
انڈین ریاست مہارشٹر میں پچھلے مہینے ہونے والے ایک قتل کی تحقیقات بھی نیشنل انویسٹگیشن ایجنسی (این آئی اے) کو سونپ دی گئی ہے جو پہلے ہی 28 جون کو کنہیا لال نامی شخص کے اُدے پور میں قتل کی تحقیقات کر رہی ہے۔
انڈین چینل ’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق مہارشٹر کے شہر امراوتی میں 54 سالہ کیمسٹ عمیش کوہلے کا قتل 21 جون کو کنہیا لال نامی درزی کے قتل سے پہلے ہوا تھا اور پولیس نے اس قتل کے الزام میں سات مسلمان شہریوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس کے مطابق عمیش کوہلے پر بھی تیز دھار والے آلے کے ذریعے حملے کیا گیا تھا اور انہوں نے سی سی ٹی وی ویڈیو کی مدد سے حملہ آوروں کو گرفتار کیا۔
گرفتار ہونے والے سب افراد کا تعلق مہاراشٹر سے ہے اور ان کے نام شیخ عرفان، مدثر احمد، شاہ رخ پٹھان، توفیق، شعیب خان، عاطف راشد اور یوسف خان بتائے جا رہے ہیں۔
واضح رہے راجستھان کے شہر اُدے پور میں 28 جون کو دو مسلمان شہریوں محمد ریاض اور غوث محمد نے کنہیا لال کو قتل کر دیا تھا اور قتل کے بعد بنائی گئی ایک ویڈیو میں ذمہ داری بھی قبول کی تھی۔
قتل سے چند روز پہلے کنہیا لال نے پیغمبر اسلام سے متعلق نازیبا بیان دینے والی بھارتیا جنتا پارٹی (بی جے پی) کی رکن نوپور شرما کی حمایت میں سوشل میڈیا پر پوسٹ شیئر کی تھی۔
پولیس اس قتل کے الزام میں اب تک چار افراد کو گرفتار کر چکی ہے۔
’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق گذشتہ 12 دنوں میں مہاراشٹر پولیس امراوتی میں ہونے والے عمیش کوہلے کے قتل کو نوپور شرما کے بیان سے جوڑنے میں کامیاب نہیں ہوئی تھی۔ لیکن اب سینیئر پولیس افسر وکرم سالی کا کہنا ہے کہ ’ملزمان نے ہمیں بتایا ہے کہ انہوں نے عمیش کو نوپور شرما کے حوالے سے سوشل میڈیا پوسٹ پر قتل کیا تھا۔‘
انڈین نیوز ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) کے مطابق ایک پولیس افسر نے انہیں بتایا کہ عمیش نے کچھ واٹس ایپ گروپوں میں نوپور شرما کی حمایت میں کمنٹس کیے تھے۔
امراوتی میں بی جے پی کے رہنما توشار بھارتیہ نے عمیش کے قتل پر کہا ہے کہ اگر 21 جون کو ہونے والا قتل پر رپورٹنگ کی جاتی تو 28 جون کو اُدے پور میں کنہیا لال کا قتل نہ ہوا ہوتا۔

شیئر: