Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں ٹوئٹر اکاؤنٹس کی بندش پر پاکستان کو تشویش ’فوری بحال کیے جائیں‘

دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بین الاقوامی اصولوں کی پابندی کرنی چاہیے (فائل فوٹو)
پاکستان نے انڈیا کی جانب سے ٹوئٹر پر پاکستان کے اکاؤنٹس کو بلاک کیے جانے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہاں معلومات تک رسائی کو روک دیا گیا ہے۔
منگل کو دفتر خارجہ کے ترجمان نے ٹوئٹر میں بتایا کہ انڈیا میں بند کیے جانے والے اکاؤنٹس میں ’پاک اِن ایران، پاک ان ٹرکی، پاک ان ایجیپٹ اور پاکستان یو این‘ سمیت دوسرے اکاؤنٹس شامل ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے ’انڈیا میں آوازوں اور معلومات تک رسائی کے لیے جگہ کا کم ہونا انتہائی تشویشناک ہے۔‘
ترجمان نے کہا کہ ’سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بین الاقوامی اصولوں کی پابندی کرنی چاہیے۔‘
بیان میں ٹوئٹر سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ پاکستان کے اکاؤنٹس تک رسائی فوری طور پر بحال کرنے کے ساتھ ساتھ اظہار آزادی اور جمہوری آزادیوں کے لیے اقدامات کرے۔
خیال رہے پیر کی رات صحافیوں، سماجی تنظیموں، پاکستان کے سرکاری ریڈیو اور مختلف سفارت خانوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹ بند کرنے کی خبر سامنے آئی تھی جس پر
صحافیوں کے حقوق کے لیے سرگرم عالمی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس(سی جے پی) نے اقدام کی مذمت کی تھی۔
سی پی جے ایشیا کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری بیان میں بتایا تھا کہ ٹوئٹر کی جانب سے انڈین حکومت کی درخواست پر عمل کرکے صحافی رعنا ایوب کے اکاؤنٹ تک رسائی روکنے اور کالم نگار سی جے ورلیمن کے اکاؤنٹ کو بلاک کرنے کا عمل سوشل میڈیا پر سنسر سب کے نئے ٹرینڈ کا حصہ ہے جو کہ ناقابل قبول ہے۔
سی پی جے نے اس ٹرینڈ کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحافیوں کی آوازیں جمہوریت کے لیے ضروری ہے۔
قبل ازیں صحافی رعنا ایوب نے ٹوئٹر کی جانب سے موصول ہونے والے مسیج کا سکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’ہیلو ٹوئٹر، یہ کیا ہے؟
ٹوئٹر کی جانب سے رعنا ایوب کو بھیجے گئے مسیج میں کہا گیا تھا کہ انڈیا کیےمقامی قوانین پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے ہم نے انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2000 کے تحت اس کاؤٹ تک انڈیا میں رسائی روک دی ہے۔
صحافی رعنا ایوب وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت والی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) حکومت کی پالیسیوں کی سخت ناقد ہیں۔ انہوں نے گجرات فسادات اور فرضی اِنکاونٹرز وغیرہ کے حوالے سے آٹھ ماہ کا ایک سٹنگ آپریشن بھی کیا تھا۔ یہ مواد بعد میں 'گجرات فائلز‘ کے نام سے کتابی شکل میں شائع ہوا۔ اس کتاب میں نریندر مودی اور امیت شاہ کے حوالے سے بہت سے انکشافات ہیں۔
قبل ازیں ٹوئٹر نے آسٹریلوی صحافی اور کالم نگار سی جے ورلیمن کا اکاؤنٹ انڈیا میں بلاک کر دیا تھا۔  سی جے ورلیمن اسلامو فوبیا اور انڈین حکومت کی اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک کے سخت ناقد رہے ہیں۔
جس پر سی جے ورلیمن کا کہنا تھا کہ ٹوئٹر نے ان کا اکاؤنٹ انڈیا میں نریندر مودی کی ہندو فاشسٹ حکومت کے مطالبے پر بلاک کیا ہے۔  

شیئر: