Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز نے نانگا پربت پر پھنسے شہروز کاشف کو ریسکیو کر لیا

شہروز کاشف کا نانگا پربت سے واپس اترتے ہوئے بیس کیمپ سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔ فوٹو: شہروز فیس بک
پاکستان آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز/پائلٹس نانگا پربت پر پھنسے پاکستانی کوہ پیماؤں شہروز کاشف اور فضل علی کوریسکیو کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
آئی ایس پی آرکے مطابق کوہ پیماؤں کو ریسکیو کرکے آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر گلگت کے قریب جاگلوٹ میں اتر گئے۔
آرمی ایوی ایشن کے پائلٹوں نے جرات کے ساتھ خراب موسمی حالات کے باوجود دو ہیلی کاپٹر اڑائے اور ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا۔
قبل ازیں شہروز کاشف کے والد کاشف سلمان نے کہا تھا کہ ان کے بیٹے کو نانگا پربت کو سر کرنے کے بعد بیس کیمپ کی جانب اترتے دیکھا گیا ہے۔ 
بدھ کی صبح نوجوان کوہ پیما کے ٹوئٹر ہینڈل سے ان کے والد کاشف سلمان نے لکھا ’الحمداللہ، شہروز کاشف اور فضل علی کو بیس کیمپ سے دیکھا گیا کہ وہ کیمپ تین سے نیچے اتر رہے ہیں۔ دونوں نے اپنی قوت ارادی کے باعث سات ہزار میٹر بلندی پر 24 گھنٹے گزارے اور موسم بہتر ہونے پر اترنے کا سفر دوبارہ شروع کیا۔‘
قبل ازیں نوجوان کوہ پیما شہروز کاشف کا واپس اترتے ہوئے بیس کیمپ سے رابطہ ختم ہو گیا تھا اور ان کے والد کاشف سلمان نے بیٹے کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کرنے کی اپیل کی تھی۔ 
بدھ کی صبح ایک ویڈیو بیان میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے اپیل کی تھی کہ شہروز کاشف کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کیا جائے۔
کاشف سلمان کا کہنا تھا کہ ’میرا بیٹا نانگا پربت پر 7350 میٹر بلندی پر تھا جب منگل کی صبح ساڑھے سات بجے اُس سے آخری رابطہ ہوا تھا۔‘
شہروز کاشف نے منگل کی صبح ہی نانگا پربت کی چوٹی سر کی تھی اور ان کے والد کے مطابق واپسی کے سفر کے دوران وہ کیمپ فور سے ذرا آگے راستہ بھول جانے کے سبب پھنس گئے ہیں۔
’نیپالی کوہ پیما متفق ہیں کہ ہم آپ کے لیے اس ریسکیو آپریشن میں شامل ہو جاتے ہیں اگر کوئی ہیلی کاپٹر مل جاتا ہے۔ وہ سوا سات ہزار میٹر بلندی سے بھی ریسکیو کر لیں گے کیونکہ اُن کے پاس تجربہ ہے۔‘
شہروز کاشف کے والد نے کہا کہ کچھ دن قبل ان کے بیٹے نے دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی کنچن جنگا سر کرنے کے بعد اپنی کامیابی فوج کے شہدا کے نام کی تھی۔
’اس کی عمر صرف 20 سال ہے، وہ اتنے بڑے بڑے کارنامے سر چکا ہے، پاکستان کا نام روشن کر چکا ہے، آپ لوگ پلیز اسے ریسکیو کرنے کا آپریشن کریں۔‘

شیئر: