Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سابق وکٹ کیپر ذوالقرنین حیدر معدے کی بیماری کا شکار

ذوالقرنین حیدر جنوبی افریقہ کے خلاف 2010 میں جاری ون ڈے سیریز چھوڑ کر پراسرار طور پر دبئی سے انگلینڈ روانہ ہوگئے تھے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق وکٹ کپیر بلے باز ذوالقرنین حیدر معدے کی بیماری کے باعث شدید تکلیف میں مبتلا ہیں اور چلنے پھرنے سے قاصر ہیں۔
معدے کی تکلیف کے باعث ذوالقرنین حیدر کا آپریشن کیا گیا جس کے بعد وہ شدید تکلیف میں ہیں اور مزید علاج کے لیے مالی مسائل کا شکار ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ذوالقرنین حیدر عمان میں کرکٹ لیگ کھیل رہے تھے کہ وہاں باسی کھانا کھانے کے باعث ان کے معدے میں انفیکشن ہوگیا جس کے باعث وہ پاکستان واپس آگئے اور لاہور میں ہی اپنا علاج کروانا شروع کردیا۔
اُردو نیوز سے بات کرتے ہوئے ذوالقرنین حیدر نے کہا ہے کہ ’میری بہت بری حالت تھی، آپریشن ہوا تھا، آپریشن بہت سخت تھا، 50 ٹانکے لگے ہیں، بڑی مشکل سے زندگی بچی ہے، اللہ کا شکر ہے اب حالت تھوڑی ٹھیک ہے۔‘
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ذوالقرنین حیدر کی امداد کے بارے میں سوال پر ذوالقرنین حیدر نے اُردو نیوز کو بتایا ہے کہ ’پی سی بی کی جانب سے رابطہ کیا گیا ہے، ہسپتال کے بل پی سی بی حکام دے رہے ہیں۔‘
ذوالقرنین حیدر کی بیٹی نے بھی اپنے والد کی مستقل ملازمت کا مطالبہ کیا ہے تاکہ وہ بیرون ملک لیگز کھیلنے کے بجائے پاکستان میں اپنے گھر والوں کے ساتھ رہ سکیں۔
ذوالقرنین حیدر کے علاج معالجے کے لیے سوشل میڈیا پر بھی آواز اٹھائی جارہی ہے۔
سماجی رہنما محمد رمضان چھیپا نے اپنی ٹویٹ میں پاکستان کرکٹ بورڈ اور حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ انسانیت کے ناتے مشکل گھڑی میں ذوالقرنین حیدر کی مدد کریں۔
صحافی سلیم خالق کہتے ہیں کہ ’چیئرمین پی سی بی رمیز راجا نے جو فاؤنڈیشن قائم کی ہے اس سے سب سے پہلے ذوالقرنین حیدر کی مدد کرنی چاہیے۔‘
 ذوالقرنین حیدر نے پاکستانی ٹیم کے لیے اپنا ڈیبیو 2007 میں جنوبی افریقہ کے خلاف ٹی20 میچ سے کیا تھا۔
ذوالقرنین حیدر پاکستانی ٹیم کے لیے ایک ٹیسٹ میچ، چار ایک روزہ میچز اور تین ٹی20 میچز کھیل چکے ہیں۔
ذوالقرنین حیدر 2004 میں بنگلہ دیش میں انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ جیتنے والی پاکستانی ٹیم کا بھی حصہ تھے۔  
وہ جنوبی افریقہ کے خلاف 2010 میں متحدہ عرب امارات میں جاری ون ڈے سیریز کے دوران پاکستان کرکٹ ٹیم کو چھوڑ کر پراسرار طور پر دبئی سے انگلینڈ روانہ ہوگئے تھے جس کے باعث انھیں ٹیم سے نکال دیا گیا تھا۔

شیئر: