Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صدر عارف علوی کی فوج کے آئینی کردار کے حوالے سے بیان کی وضاحت

صدر مملکت کا کہنا ہے کہ ’فوج کا کردار آئین میں واضح ہے‘ (فائل فوٹو: اے پی پی)
صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے وضاحت کی ہے کہ ’فوج کے کردار کے حوالے سے ان کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔‘
منگل کو ایوان صدر کی جانب سے ایک وضاحتی بیان کے مطابق ’صدر عارف علوی نے اپنی گفتگو میں یہ نہیں کہا کہ ملک میں فوج کا کوئی آئینی کردار نہیں ہوتا۔‘
’فوج کا کردار آئین کے آرٹیکل 8 تھری اے، 39، 243 سے 245 میں درج ہے۔ فوج کا کردار آئین کے فورتھ شیڈول کی انٹری نمبر 1 اور 2 میں درج ہے۔
ایوان صدر نے آرمی چیف کے تقرر کے حوالے سے بھی بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر آرمی چیف کا تقرر طے شدہ طریقہ کار کے مطابق ہوتا ہے اور تمام متعلقہ اداروں اور آفسز نے اس کی باضابطہ منظوری دی ہو تو انہیں اس پر کوئی اعتراض نہیں۔‘
اس سے قبل مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ منگل کو ایوان صدر اسلام آباد میں صحافیوں کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ’آرمی چیف کا تقرر وقت سے پہلے کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔‘
صدر مملکت سے سوال کیا گیا تھا کہ آرمی چیف کا تقرر نومبر میں ہونا ہے، کیا یہ تقرر وقت سے پہلے ہوسکتا ہے؟ مقامی میڈیا کے مطابق اس پر انہوں نے کہا تھا کہ ’میرے خیال میں آرمی چیف کا تقرر وقت سے پہلے کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔‘
صحافیوں سے گفتگو میں ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال پر ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ بطور صدر مملکت میری پاس یہ اختیار نہیں کہ میں کسی سے کہوں کہ مذاکرات کرو۔ ملک کا حل صدارتی نہیں بلکہ جمہوری نظام میں ہے۔‘
’یہ تاثر غلط ہے کہ میرے وزیراعظم سے تعلقات اچھے نہیں ہیں۔ وزیراعظم کی جانب سے بھیجی جانے والی 74 میں سے 69 سمریاں فوری واپس بھجوائیں۔

ڈاکٹرعارف علوی کا کہنا تھا کہ ’سابق وزیراعظم عمران خان سے واٹس ایپ پر رابطہ ہوتا ہے‘ (فائل فوٹو: وزارت اطلاعات)

ان کا کہنا تھا کہ ’گورنر پنجاب والی سمری میں گنجائش تھی اس لیے اسے روکا، اوورسیز پاکستانیوں کی ووٹنگ، الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور نیب قوانین میں ترامیم کے بل بھی واپس بھجوائے۔
ایک سوال پر صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ’ہم امریکہ سے تعلقات بہتر کرنے کے خواہاں ہیں، امریکہ بھی پاکستان سے تعلقات ختم نہیں کرنا چاہتا، بلاول بھٹو زرداری نے امریکہ سے تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کی ہے۔
عمران خان سے رابطے کے حوالے سے ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ ’سابق وزیراعظم سے ان کی آخری مرتبہ بات گورنر پنجاب کے تقرر کے معاملے پر ہوئی تھی، ان سے واٹس ایپ پر رابطہ ہوتا ہے۔
 ایک سوال پر صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ’میں ذاتی حیثیت میں سمجھتا ہوں کہ حکومت کے لیے واضح مینڈیٹ بہت ضروری ہے، جس نے بھی غداری کی ہے اس پر آرٹیکل 6 ضرور لگایا جائے، میں نے نہ آئین توڑا ہے اور نہ ہی غداری کی ہے۔

شیئر: