Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے نکاح کے قوانین؟

نکاح کے لیے کتابہ العدل سے پیشگی وقت لینا ضروری ہے(فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی عرب میں شادی کے قوانین شہریوں اور غیر ملکیوں کے لیے جدا ہیں۔ قوانین کے مطابق نکاح عدالت میں رجسٹرکیا جاتا ہے جبکہ ایجاب وقبول بھی قاضی کے سامنے ہوتا ہے۔

اردو نیوز کا فیس بک پیج لائک کریں

نکاح نامے میں تمام شرائط کا اندراج بھی نکاح رجسٹرار جسے قاضی کہتے ہیں کے پاس ہوتا ہے۔ 

سعودیوں کا نکاح  

شہریوں کے لیے نکاح میں بنیادی شرائط میں باہمی اتفاق کے علاوہ  میڈیکل ٹیسٹ کی حکومتی شرط اہم ہے جس کے بغیر نکاح کی تاریخ نہیں ملتی۔ 
میڈیکل ٹیسٹ میں اس بات کی تصدیق کی جاتی ہے کہ جس جوڑے کو رشتہ ازدواج میں باندھا جارہا ہے ان میں کوئی ایسا موروثی مرض تو نہیں جس سے انکی نسل میں بیماریاں بڑھنے کا اندیشہ ہو یا معذور بچوں کی پیدائش ہو۔ 
ٹیسٹ رپورٹ ملنے کے بعد نکاح کی تاریخ کے لیے ’کتابہ عدل ‘ (جہاں نکاح کرایا جاتا ہے) سے رجوع کرکے تاریخ حاصل کی جاتی ہے ۔ سرکاری طورپر نکاح رجسٹرکیے جانے کے بعد شادی کی تیاریاں شروع کی جاتی ہیں۔ 

غیر ملکیوں کے لیے نکاح کے قوانین 

مملکت میں لاکھوں کے تعداد میں برسوں سے غیر ملکی اپنے اہل خانہ کے ہمراہ مقیم ہیں۔ یہاں رہنے والے تارکین کو شادی کےلیے مقررہ قواعد پرعمل کرنا لازمی ہے۔ 
غیر ملکیوں کے لیے نکاح رجسٹرار کے دفتر میں جاکرنکاح کرنا پڑتا ہے۔ اس کے لیے پیشگی وقت حاصل کیاجاتا ہے۔ لڑکی کے والد اور لڑکے کی جانب سے نکاح کے لیے درخواست دی جاتی ہے ۔ 
نکاح کے دن ولی کی موجودگی میں نکاح کا خطبہ دے کردونوں طرف کی شرائط نکاح نامے میں درج کی جاتی ہیں۔ اگر لڑکی کے والد نہیں ہیں تو اس کا مصدقہ ثبوت پیش کرنا ضروری ہوتا ہے۔ 
پاکستان قونصلیٹ میں نکاح خواں کی سہولت ماضی میں ہوا کرتی تھی جس سے لوگوں کو یہ آسانی تھی کہ وہ نکاح کرانے کے بعد نکاح نامے کوسفارتخانے اور بعدازاں وزارت خارجہ سے تصدیق کرانے کے بعد اقامہ بنوانے کی کارروائی کرسکتے تھے مگر کافی عرصہ سے یہ سہولت ختم کردی گئی ہے۔  

سعودی خاتون سے شادی کی اجازت کےلیے غیر ملکی کا کیریکٹرسرٹیفیکٹ بھی درکارہوتا ہے۔

سعودی کی غیر ملکی سے شادی کا قانون 

مملکت میں اگر سعودی شہری کسی غیرملکی خاتون سے شادی کا خواہاں ہوتا ہے تو اسے وزارت داخلہ سے اس کی اجازت حاصل کرنا ہوتی ہے۔  
شادی کےلیے این او سی حاصل کرنے کے بعد ہی نکاح کو رجسٹرکرانا ممکن ہے ۔ اجازت کے بغیر نکاح رجسٹرنہیں کرایا جاسکتا۔

اردو نیوز کا یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں

اگر کوئی سعودی خاتون کسی غیر ملکی مرد سے شادی کی خواہاں ہے تو اس کے بارے میں بھی وزارت داخلہ سے اجازت حاصل کرنا ضروری ہے تاہم اس کا مرحلہ کافی دشوار ہوتا ہے جس میں غیر ملکی کے چال چلن کے حوالے سے پولیس رپورٹ حاصل کرنا ضروری ہوتا بعدازاں وزارت داخلہ میں این او سی کےلیے درخواست بھیجی جاتی ہے وہاں سے منظوری آنے کے بعد نکاح رجسٹریشن کی کارروائی مکمل ہوتی ہے۔ 
غیر ملکی سے سعودی کی شادی کے بعد غیر ملکی مرد یا خاتون کو ماضی میں کچھ عرصہ بعد سعودی شہریت دینے کا قانون  تھا مگر کچھ عرصہ سے اس میں ترمیم کردی گئی اب غیر ملکی مرد یا خاتون کو شادی کے بعد شہریت حاصل کرنے کے لیے کافی لمبا انتظار ہی نہیں کرنا پڑتا بلکہ بہت زیادہ جدوجہد بھی دکارہوتی ہے جس میں متعدد محکموں سے این اوسی درکار ہوتے ہیں۔

شیئر: