Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دانیہ شاہ کے خلاف درخواست، ایف آئی اے کو تین روز کی مہلت

ایف آئی اے نے استدعا کی کہ اعلیٰ حکام سے مشاورت کے لیے مہلت دی جائے (فوٹو:ٹوئٹر)
کراچی کی مقامی عدالت نے ڈاکٹر عامر لیاقت کی سابق اہلیہ دانیہ شاہ کے خلاف سائبر کرائم ایکٹ کے تحت کارروائی کی درخواست پر ایف آئی اے کو مشاورت کے لیے تین روز کی مہلت دے دی ہے۔
بدھ کو سیشن جج جنوبی کی عدالت میں ڈاکٹر عامر لیاقت کی سابق اہلیہ دانیہ شاہ کے خلاف سائبر کرائم ایکٹ کے تحت کارروائی کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران ایف آئی اے کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی، ایف آئی کے نے عدالت کو بتایا کہ عامر لیاقت کے ورثاء نے ان کی تیسری اہلیہ دانیہ شاہ کے خلاف کارروائی کے لیے رجوع کیا ہے۔
ایف آئی اے نے استدعا کی کہ درخواست اور دستیاب مواد کی روشنی میں اعلیٰ حکام سے مشاورت کے لیے مہلت دی جائے جس پر عدالت نے درخواست کی مزید سماعت 30 جولائی تک ملتوی کردی۔  
مدعی وکیل عامر جمیل ورک ایڈوکیٹ نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر شئیر کرنا ایف آئی سائبر کرائم ایکٹ کے سیکشن 20 ون ڈی کے زمرے میں آتا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’کسی کی نامناسب ویڈیو وائرل کرنے کی سزا پانچ سال قید اور جرمانہ ہے۔ کوئی بھی شہری جس نے ویڈیو دیکھی ہو ایف آئی آر کے لیے رجوع کر سکتا ہے۔‘
اس سے قبل جمعے کو ڈاکٹر عامر لیاقت کی بیٹی دعا عامر اور سابق اہلیہ بشری اقبال نے دانیہ شاہ اور ان کی والدہ کے خلاف ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل میں درخواست جمع کرائی تھی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ’دانیہ شاہ نے اپنی والدہ اور لالچی گینگ کے ساتھ مل کر میرے بابا عامر لیاقت کو پیسوں کے لالچ میں بلیک میل کیا، ان کی نامناسب ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کیں۔‘
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ’ویڈیوز اتنی وائرل ہوئیں کہ میرے بابا عامر لیاقت شدید اذیت اور ڈپریشن میں رہنے لگے تھے اور انہوں نے گوشہ نشینی اختیار کر لی تھی۔ دانیہ اور ان کی والدہ دیگر لوگوں کے ساتھ مل کر گینگ چلا رہی ہیں۔ چند ماہ کی شادی میں انہوں نے کروڑوں روپے اینٹھ لیے۔‘
ایف آئی اے سائبر کرائم میں جمع کرائی گئی درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ دانیہ شاہ اور ان کی والدہ کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔‘

شیئر: