Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مراکش کے جنگل میں لگی آگ پر قابو پانے کی کوششیں تیز

حالیہ آگ سے متاثر ہونے والا کل رقبہ 10,300 ہیکٹر تک پہنچ گیا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
مراکش کے شمال میں واقع وسیع جنگل میں لگی آگ  تیز ہواؤں کےباعث ملک کے شمال میں پھیل رہی ہے، آگ پر قابو پانے کے لیےفائر فائٹرز نے اپنی کوششیں تیز  ترکر دی ہیں۔
مقامی ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ مراکش کی ساحلی پٹی کی طنجہ ریجن کے جنوب میں سب سے زیادہ متاثرہ ہونے والا علاقے العرایش میں آگ بجھانے والی ٹیمیں فوج کی مدد سے آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہیں۔

کینیڈا کے تین فائر فائٹنگ طیارے آگ بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ فوٹو اے پی

گذشتہ روز کینیڈا کے تین فائر فائٹنگ طیاروں نے دن بھر آگ بجھانے کی کوشش جاری رکھی اور25 بار فضا سے پانی گرایا۔ جنگل میں پھیلتی آگ قریبی دیہات کے لیے خطرے کا باعث بن رہی ہے۔
حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ احتیاطی اقدام کے طور پر 15 نزدیکی دیہات سے 900 سے زیادہ خاندانوں کو ریسکیو کیا گیا ہے۔
طنجہ کے مشرقی علاقوں میں موجود جنگل کی آگ پر قابو پانے میں امدادی کارکن کامیاب ہو گئے اور متاثرہ علاقوں کی صفائی کا کام  شروع کر دیا گیا ہے۔

گزشتہ سال جنگلات میں آتشزدگی سے 2782 ہیکٹر علاقے کو نقصان پہنچا تھا۔ فوٹو اے پی

اس علاقے میں تقریباً 50 ہیکٹر پر مشتمل گھنے جنگل کا رقبہ آگ سے متاثر ہوا ہے۔
ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق بتایا گیا ہے کہ تطوان شہر کے قریبی علاقے میں تقریباً 160 ہیکٹر جنگلات کا رقبہ آگ سے تباہ ہو گیا ہے۔
جولائی کے وسط سے لگی اس آگ کے باعث  اب تک چار افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔

آگ کے باعث  اب تک چار افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ فوٹو اے پی

مراکش کے وزیر زراعت اور جنگلات محمد صادقی کے مطابق حالیہ آگ سے متاثر ہونے والا کل رقبہ 10,300 ہیکٹر تک پہنچ گیا ہے۔
قبل ازیں گزشتہ سال2021 میں جنوری سے ستمبرکے درمیان جنگلات میں آتشزدگی کے مختلف واقعات میں 2782 ہیکٹر علاقے کو نقصان پہنچا تھا۔
مراکش میں کئی ہفتوں سے جاری غیر معمولی شدید خشک سالی اور پانی کی فراہمی پر دباؤ کے باعث انتہائی درجہ حرارت کی لپیٹ میں ہے۔
 

شیئر: