Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئی ایم ایف پیکج کی جلد فراہمی کے لیے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کا امریکی حکام سے رابطہ

آرمی چیف قمر باجوہ نے بطور ای سی سی رکن امریکہ سے درخواست کی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو قرضے کی قسط میں تاخیر پر امریکی حکام سے رابطہ کیا ہے کہ یہ قسط جلد جاری کروانے میں امریکہ اپنا کردار ادا کرے۔ 
اردو نیوز کے پاس دستیاب معلومات کے مطابق جنرل قمر باجوہ نے امریکی حکام سے یہ رابطہ قومی اقتصادی کونسل کے رکن کی حیثیت سے کیا ہے اور اس کا مقصد آئی ایم ایف سے قرضے کی قسط جلد حاصل کر کے ملک کو معاشی گرداب سے نکالنا ہے۔  
معلوم ہوا ہے کہ جنرل قمر باجوہ نے قرضے کی قسط میں غیر معمولی تاخیر اور اس کی وجہ سے ملک میں جاری معاشی بحران میں اضافے کے بعد ذاتی طور پر امریکی حکام سے رابطے کا فیصلہ کیا تاکہ جاری معاشی مسائل کا جلد خاتمہ ہو سکے۔ 
ایک غیر ملکی جریدے نے اس سلسلے میں خبر شائع کی ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے اس سلسلے میں رواں ہفتے کے شروع میں امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمن کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے ان سے درخواست کی کہ آئی ایم ایف سے قرضے کی قسط کے جلد اجرا میں کردار ادا کیا جائے۔ 
غیر ملکی جریدے نکی ایشیا کے مطابق جنرل قمر باجوہ نے وائٹ ہاؤس اور امریکی محکمہ خزانہ سے اپیل کی کہ وہ آئی ایم ایف پر فوری طور پر تقریباً 1.2 بلین ڈالر کی فراہمی کے لیے دباؤ ڈالیں جو پاکستان کو دوبارہ شروع کیے گئے قرضہ پروگرام کے تحت ملنے والے ہیں۔ 
آئی ایم ایف نے پہلے ہی 13 جولائی کو زیر غور قرض کے لیے پاکستان کو ’سٹاف کی سطح کے معاہدے کی منظوری‘ دے دی تھی۔ تاہم اس قسط کی ادائیگی بین الاقوامی مالیاتی ادارے کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد ہونی ہے اور یہ منظوری تاحال نہیں ہو سکی ہے۔ 
اطلاعات کے مطابق آئی ایم ایف کے بورڈ کا اجلاس اگست کے آخر تک متوقع نہیں ہے اور اس میں تاخیر پاکستان کے معاشی مسائل میں مزید اضافہ کر رہی ہے۔

شیئر: