Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیراعلٰی پرویز الٰہی ابھی تک پنجاب کی کابینہ کیوں نہیں بنا سکے؟

پی ٹی آئی کے سابق صوبائی وزیر نے بتایا کہ ’عمران خان چاہتے ہیں کہ پنجاب کی کابینہ میں 20 سے زائد وزرا نہ ہوں۔‘ (فائل فوٹو: روئٹرز)
پاکستان کے صوبہ پنجاب میں پرویز الٰہی کو حکومت سنبھالے ایک ہفتہ ہو چکا ہے اور ابھی تک وہ اپنی کابینہ نہیں بنا سکے ہیں۔
ایسے میں کئی طرف سے چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں کہ کابینہ کی تعداد کے حوالے سے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور وزیراعلٰی پرویز الٰہی کے درمیان بات کسی نتیجے پر نہیں پہنچ رہی۔ 
تحریک انصاف کے ایک سابق صوبائی وزیر جو عثمان بزدار کی کابینہ میں رہے ہیں، انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا کہ ’یہ چہ مگوئیاں اتنی بھی غلط نہیں ہیں۔‘
’عمران خان پنجاب کی کابینہ چھوٹی چاہتے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ بڑی کابینہ اب نہیں ہونی چاہیے جبکہ پرویز الٰہی چاہتے ہیں کہ وہ ایک بھرپور کابینہ بنائیں جس میں ان کی جماعت کی نمائندگی بھی ہو لیکن جہاں تک مجھے اطلاعات ملی ہیں عمران خان یہ سمجھتے ہیں کہ پہلے ہی وزارت اعلٰی ق لیگ کو دی جاچکی ہے اب کابینہ میں ان کی نمائندگی نہیں ہونی چاہیے۔‘
سابق وزیر نے بتایا کہ ’عمران خان چاہتے ہیں کہ پنجاب کی کابینہ میں 20 سے زائد وزرا نہ ہوں۔ انہوں نے کچھ وزرا جیسے کہ یاسمین راشد، مراد راس، محمود الرشید کو وہی وزارتیں دینے کی بھی ہدایت کی ہے جو ان کے پاس پہلے بھی تھیں۔‘
تحریک انصاف کے سابق وزیر سمجھتے ہیں کہ بڑی کابینہ کے فیصلے پر قائل کرنے کے لیے وزیراعلٰی پنجاب نے کئی مرتبہ کوشش کی ہے لیکن ابھی تک وہ اپنی کوشش میں کامیاب نہیں ہو سکے۔
’یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ابتدائی طور پر 20 رکنی کابینہ ہی بنا لی جائے اور بعد مزید وزرا کو شامل کیا جائے لیکن ابھی کچھ کہا نہیں جا سکتا۔‘

عمران خان کو بڑی کابینہ کے فیصلے پر قائل کرنے کے لیے وزیراعلٰی پنجاب نے کئی مرتبہ کوشش کی ہے لیکن ابھی تک وہ کامیاب نہیں ہو سکے (فائل فوٹو: سی ایم پنجاب آفس)

سیاسی مبصرین کے مطابق وزیراعلٰی پنجاب پرویز الٰہی کے سامنے ایک بڑا مسئلہ اس کابینہ کا حلف بھی ہوگا کیونکہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ان کا حلف تو صدر پاکستان نے لیا تھا، البتہ کابینہ کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے میں خاموشی ہے۔
دوسری طرف مسلم لیگ ن نے غیر اعلانیہ طور پر وہی رویہ رکھنے کا عندیہ دے رکھا ہے جو تحریک انصاف کے نامزد گورنر عمر چیمہ کا حمزہ شہباز اور ان کی کابینہ کے حوالے سے تھا۔ 
خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز تقریباً تین ماہ پنجاب کے وزیراعلٰی رہے تاہم پہلا ماہ انہوں نے کابینہ کے بغیر گزارا۔ اس کے بعد وہ صرف آٹھ وزرا کے ساتھ حکومت چلاتے رہے۔
البتہ جب ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کے بعد انہیں وزیراعلٰی پنجاب بنایا گیا تو انہوں نے 50 سے زائد وزرا اور مشیر رکھے تاہم وہ حکومت صرف دو دن ہی چل سکی۔

شیئر: