Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ممنوعہ فنڈنگ: ایف آئی اے نے اسد قیصر کو طلب کرلیا

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹسز میں سے ایک میں عمران خان سے ممنوعہ فنڈنگ کیس کے حوالے سے وضاحت طلب کی گئی ہے (فائل فوٹو: روئٹرز)
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
اس حوالے سے سابق سپیکر قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کو 11 اگست کو طلب کر لیا گیا ہے۔ اسد قیصر سے کہا گیا ہے کہ وہ ایف آئی اے پشاور کے دفتر میں پیش ہوں۔
اس حوالے سے اردو نیوز نے اسد قیصر سے ان کا موقف جاننے کی کوشش کی تاہم ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔
پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے ترجمان ظاہر شاہ طورو نے کہا ہے کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس کو ہم کیس سمجھتے ہی نہیں۔
انہوں ںے کہا کہ ’ہم تحقیقات سے نہیں ڈرتے، ایک ایک پائی کا حساب دیں گے۔‘
’اسد قیصر کے بعد باقی رہنماؤں کو بھی بلا لیں، یہ کچھ ثابت نہیں کر سکتے۔‘
ترجمان پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے مطابق ’سپریم کورٹ کا ایک فیصلہ اس کیس کو ختم کر دے گا۔ باقی جماعتوں کی طرح ہم عوام کا پیسہ نہیں کھاتے۔‘
واضح رہے کہ جمعے کو الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو ممنوعہ فنڈنگ کیس اور نااہلی کے حوالے سے طلب کرتے ہوئے نوٹسز جاری کیے تھے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹسز میں سے ایک میں عمران خان سے ممنوعہ فنڈنگ کیس کے حوالے سے وضاحت طلب کی گئی ہے، جس کی سماعت 23 اگست کو ہو گی۔

اسد قیصر سے کہا گیا ہے کہ وہ 11 اگست کو ایف آئی اے پشاور میں پیش ہوں (فائل فوٹو: ٹوئٹر)

دوسرا اور تیسرا نوٹس سابق وزیراعظم کی نااہلی کے حوالے سے ہے، جن کی سماعت 18 اور 24 اگست کو ہو گی۔
دو اگست کو الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے میں قرار دیا تھا کہ ’پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈز حاصل کیے۔ الیکشن کمیشن سے 16 ایسے اکاؤنٹس چھپائے جو جماعت کی اعلٰی قیادت چلا رہی تھی۔ عمران خان کے بیان حلفی میں غلط بیانی کی گئی ہے۔‘
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی جعمرات کو کہا تھا کہ ’وفاقی کابینہ نے ایف آئی اے کو ہدایت کی ہے کہ وہ ممنوعہ فنڈنگ کے حوالے سے مکمل تحقیقات کرے، خاص کر منی لانڈرنگ کے حوالے سے۔ جو تمام افراد جو اس جرم میں شامل ہیں ان سب کے خلاف بھی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔‘

شیئر: