Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ممنوعہ فنڈنگ کیس: پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف ایف آئی اے کی تحقیقات شروع

’پی ٹی آئی کی فنڈنگ کے ذرائع یعنی کمپنیوں اور افراد کے بینک اکاؤنٹس اور مالی معاملات کی معلومات اکٹھی کرنا شروع کردی گئی ہیں‘ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پاکستان تحریک انصاف کی ممنوعہ فنڈنگ کی باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
ایف آئی اے کے ملک بھر میں قائم زونل دفاتر اور سرکلز کو ان الزامات پر اپنے دائرہ کار کے تحت تحقیقات شروع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ایف آئی اے کراچی کے ایک سینیئر افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اُردو نیوز کو بتایا کہ ’پی ٹی آئی کو موصول ہونے والی فنڈنگ کے ذرائع یعنی کمپنیوں اور افراد کے بینک اکاؤنٹس اور مالی معاملات کی معلومات اکٹھی کرنا شروع کردی گئی ہیں۔‘
‏ایف آئی اے افسر کے مطابق ’اس سلسلے میں سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان سے کمپنیوں کا ریکارڈ بھی حاصل کیا جارہا ہے۔ کسٹمز اور اِنکم ٹیکس حکام کے تعاون سے مالی گوشواروں اور امپورٹ ایکسپورٹ کا ریکارڈ بھی حاصل کیا جارہا ہے۔‘
’ایف آئی اے کے تمام زونز اپنے دائرہ اختیار میں آنے والی کمپنیوں اور افراد کی تحقیقات کریں گے۔ ‏مختلف زونز میں ہونے والی تحقیقات کو ایک جامع شکل دینے کے لیے گریڈ 20 کے افسر کی سربراہی میں مانیٹرنگ کمیٹی بھی بنادی گئی ہے۔‘
ان کے مطابق ’کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر اطہر وحید ہوں گے۔ پانچ رکنی کمیٹی میں ایڈیشنل ڈائریکٹر خالد انیس، ڈپٹی ڈائریکٹر خواجہ حماد، ‏ڈپٹی ڈائریکٹر چوہدری اعجاز اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر اعجاز شیخ شامل ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’تحقیقات کو جلد سے جلد مکمل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی شروع کی جاسکے۔‘
’اس ضمن میں سندھ میں تحقیقات کے لیے ڈائریکٹر کراچی عبداللہ شیخ نے پانچ رکنی تحقیقاتی ٹیم بھی تشکیل دی ہے جس میں ڈپٹی ڈائریکٹر رابعہ قریشی کو تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔‘

الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ کے معاملے پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو نوٹسز جاری کیے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

ایف آئی اے کے افسر کا کہنا ہے کہ ’ڈپٹی ڈائریکٹر رابعہ قریشی کے علاوہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر رؤف شیخ، انسپکٹر آفتاب وٹو، انسپکٹر سبین غوری اور سب انسپکٹر راحت خان بھی کمیٹی میں شامل ہیں۔‘
’تحقیقاتی ٹیم نے سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل اور پی ٹی آئی کی رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سیما ضیا کو پارٹی اکاؤنٹس میں بیرون ملک سے آنے والی رقوم کی تفصیلات فراہم کرنے کے لیے نوٹسز جاری کردیے گئے ہیں۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ‏’پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں ایف آئی اے کراچی نے حبیب  بینک لمیٹڈ (HBL) کے تین اکاؤنٹس جبکہ بینک اسلامی کے ایک اکاؤنٹ کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔‘
ان اکاؤنٹس کو آپریٹ کرنے والے سابق گورنر عمران اسماعیل کو 15 اگست جبکہ رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سیما ضیا کو 11 اگست کو متعلقہ ریکارڈ کے ساتھ طلب کیا گیا ہے۔‘
ممنوعہ فنڈنگ کیس کے حوالے سے ہی سابق سپیکر قومی اسمبلی اور تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر کو بھی 11 اگست کو طلب کیا گیا ہے۔ اسد قیصر سے کہا گیا ہے کہ وہ ایف آئی اے پشاور کے دفتر میں پیش ہوں۔

ایف آئی اے نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی سے چار بینک اکاؤنٹس کا ریکارڈ طلب کیا ہے (فائل فوٹو: ایف آئی اے)

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ممنوعہ فنڈنگ کیس کا کیا فیصلہ سنایا؟
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ دو اگست کو سنایا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈز وصول کیے ہیں۔
منگل کو چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے اپنے متفقہ فیصلے میں کہا تھا کہ ’پی ٹی آئی کو عطیات ممنوعہ ذرائع سے ملے۔ امریکہ برطانیہ یو اے ای اور آسٹریلیا کی کمپنیوں اور افراد سے ملنے والے فنڈز ممنوعہ تھے۔‘
فیصلے کے مطابق ’پی ٹی آئی نے صرف 8 اکاؤنٹس کو تسلیم کیا جبکہ سٹیٹ بینک کے مطابق پی ٹی آئی کے 13 اکاؤنٹس تھے۔ تحریک انصاف نے مجموعی طور پر 16 اکاؤنٹس چھپائے۔‘
’یہ الیکشن قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔‘
الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈز ضبط کرنے کی کارروائی شروع کرنے کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو جمعے کے روز شو کاز نوٹس بھی جاری کردیا ہے۔ 

شیئر: