Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی وزیرخارجہ ’روسی اثر و رسوخ کے مقابلے کے لیے‘ افریقہ کے دورے پر

امریکی وزیرخارجہ کا یہ دورہ روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاوروف کے گزشتہ ماہ کے اواخر میں افریقہ کے دورے کے بعد ہوا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے براعظم افریقہ کے تین ملکی دورے آغاز جنوبی افریقہ سے کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انتونی بلنکن اتوار کو جنوبی افریقہ پہنچے ہیں۔ ان کے اس دورے کا مقصد براعظم افریقہ میں روسی اثر و رسوخ کو کم کرنا ہے۔
یہ دورہ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے گزشتہ ماہ کے اواخر میں افریقہ کے دورے کے بعد ہوا ہے۔
خیال رہے کہ جنوبی افریقہ یوکرین کی جنگ میں غیرجانبدار رہا ہے اور اس نے روس کی مذمت کرنے کے مغربی ممالک کی مطالبات تسلیم کرنے سے انکار کیا تھا۔
جنوبی افریقہ کی حکومت نے ایک بیان میں کہا کہ انتونی بلنکن پیر کو جنوبی افریقی ہم منصب نیلیڈی پانڈور کے ساتھ بات چیت کریں گے اور امریکی حکومت کی افریقہ سے متعلق نئی حکمت عملی کا اعلان بھی کریں گے۔
بیان میں مزید کہا  گیا کہ وہ ’عالمی جغرافیائی سیاسی صورتحال سے متعلق حالیہ پیش رفت پر تبادلہ خیال کریں گے۔‘
یاد رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ نے گزشتہ ماہ افریقی ممالک کو ’جیو سٹریٹجک کھلاڑی اور ایک کھلے اور مستحکم بین الاقوامی نظام کو فروغ دینے سے لے کر موسمیاتی تبدیلی، خوراک کے حوالے سے عدم تحفظ اور عالمی وبائی امراض کے اثرات سے نمٹنے سمیت اہم ترین مسائل پر اہم شراکت دار قرار دیا تھا۔‘
انتونی بلنکن جو گزشتہ برس کے اوائل میں اپنی تقرری کے بعد افریقہ کے دوسرے دورے پر ہیں، اس ہفتے کے آخر میں ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو اور روانڈا جائیں گے۔
ان کے کانگو کے دورے کا مقصد صحارا افریقہ کے سب سے بڑے ملک کے لیے اپنی حمایت میں اضافہ کرنا ہے جو دہائیوں سے جاری تنازعات سے نمٹنے کی کوششیں کر رہا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ کے اس دورے کا آخری پڑاؤ روانڈا ہو گا جس کے کانگو کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہیں۔
روانڈا نے کانگو پر ایم 23 باغیوں کی پشت پناہی کا الزام عائد کیا ہے جبکہ کانگو اس الزام کو مسترد کر رہا ہے۔

شیئر: