Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لبنانی نے بینک اہلکاروں کو یرغمال کیوں بنایا؟

اس نے بینک میں ہر جگہ پٹرول چھڑک دیا تھا (فوٹو: سکائی نیوز)
بیروت میں ایک مسلح لبنانی شہری نے اپنا منجمد اکاؤنٹ کھلوانے کے لیے جمعرات کوایک بینک کے اہلکاروں اوروہاں موجود افراد کو یرغمال بنا لیا۔ 
ملزم کا کہنا تھا کہ اسے اپنے والد کا بل ادا کرنا ہے جو ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق منجمد کھاتے کی رقم کا کچھ حصہ حوالے کرنے کے وعدے پر حملہ آور نے خود کو سیکیورٹی فورس کے حوالے کردیا۔ بینک نے اس کے دو لاکھ 9 ہزار ڈالر منجمد کردیے تھے۔ 
اطلاعات کے مطابق حملہ آور نے  8 افراد کو یرغمال بنایا تھا جن میں سے 6 بینک اہلکارجبکہ 2 صارفین شامل تھے۔ بینک بیروت کے الحمرا علاقے میں واقع ہے جو مصروف ترین مانا جاتا ہے۔ 

یرغمالیوں کو چھوڑنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ (فوٹو العربیہ نیٹ)

لبنانی سیکیورٹی فورس نے اطلاع ملتے ہی فیڈرل بینک کے باہر ناکہ بندی کرلی تھی۔ حملہ آور کے ساتھ  بات چیت کا آغاز کردیاگیا۔ اسے بینک کا دروازہ کھولنے اور یرغمالیوں کو چھوڑنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ 
ایک سیکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ حملہ آور کھاتے دار بینک میں داخل ہوا تو اس کے ہاتھ میں شکاریوں والی بندوق تھی اور آتشگیر مادہ بھی تھا۔ وہ اونچی آواز میں دھمکی دے رہا تھا کہ اگر بینک اہلکاروں نے اس کے منجمد کھاتے سے اگر رقم حوالے نہ کی تو ان کی خیر نہیں۔ 
ایک فیلڈ سیکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ حملہ آور نے واردات کے دوران جو عمر کے چوتھے عشرے میں ہے بینک  میں پٹرول چھڑک دیا تھا۔ دروازہ اندر سے بند کرکے عملے کو یرغمالی بنالیا تھا۔ 
لبنان کی سرکاری نیشنل میڈیا ایجنسی نے بتایا کہ حملہ آور دھمکی دے رہا تھا کہ اگر اس کا مطالبہ پورا نہ کیا گیا تو وہ خود سوزی کرلے گا اور بینک میں موجود ہر شخص کو ہلاک کردے گا۔ اس نے مینجر پر ہتھیار بھی تان لیا تھا۔ 

مذاکرات کار درخواست کررہا تھا۔ (فوٹو العربیہ نیٹ)

اس حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک وڈیو وائرل ہے جس میں دو افراد بینک کے دروازے کے عقب سے حملہ آور کھاتے دار کے ساتھ باقاعدہ اس کا نام (بسام) لے کر اس سے بات چیت کررہے تھے۔  اس کے ایک ہاتھ میں ہتھیار اور دوسرے میں سگریٹ تھا۔ وہ عملے کو چھوڑنے پر آمادہ نہیں تھا۔ وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک مذاکرات کار اس سے درخواست کررہا تھا کہ بینک میں موجود دو کھاتے داروں کو نکلنے کی اجازت دے دے۔ 
لبنان 2019 کے موسم خزاں سے خطرناک اقتصادی بحران میں مبتلا ہے۔ عالمی بینک کا کہنا ہے کہ 1850 کے بعد دنیا کے بدترین اقتصادی بحران سے لبنان دوچار ہے۔ اس صورتحال نے کھاتے داروں خصوصا ڈالر والے  اکاؤنٹ ہولڈرز کے لیے مشکلات پیدا کردی ہیں۔ مقامی کرنسی میں کھاتے کھولنے والے بھی پریشانی میں ہیں۔ کرنسی کی قدر مسلسل گر رہی ہے۔ ڈالر کے مقابلے میں  90 فیصد سے زیادہ قدر گر چکی ہے۔  
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: