Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوکرین کے جوہری پلانٹ کے قریب جنگ ’سنگین‘ بحران ہے: اقوام متحدہ

’زاپوریزہیا‘ یورپ کی سب سے بڑی جوہری تنصیب ہے جو حالیہ دنوں میں نئی ​​لڑائی کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
اقوام متحدہ کے جوہری توانائی کے نگراں ادارے نے یوکرین کے نیوکلیئر پاور پلانٹ کے قریب لڑائی سے جنم لینے والے 'سنگین' بحران سے خبردار کیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اقوام متحدہ کی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے سربراہ نے جمعرات کو سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں یوکرین کے ’زاپوریزہیا نیوکلیئر پاور پلانٹ کے قریب پیدا ہونے والے ’سنگین‘ بحران کے بارے میں خبردار کیا۔
روس اور یوکرین کی افواج نے جوہری پلانٹ کے قریب جنگ کے دوران ایک دوسرے پر گولہ باری کی ہے۔
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ رافیل گروسی نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ ’یہ ایک نہایت سنجیدہ اور سنگین صورتحال ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ آئی اے ای اے کو فوری طور پر ’زاپوریزہیا میں مشن چلانے کی اجازت دی جانی چاہیے۔
ادھر یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ماسکو پر ’جوہری بلیک میلنگ‘ کا الزام لگاتے ہوئے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ ’زاپوریزہیا سے قابضین کو بھگانے کے لیے فوری ردعمل ظاہر کریں۔‘
زیلنسکی نے قوم سے ایک ویڈیو خطاب میں کہا کہ ’یوکرین سے روسیوں کا مکمل انخلا ہی پورے یورپ کے لیے جوہری تحفظ کی ضمانت ہو سکتا ہے۔‘
ماسکو اور کیئف نے جمعرات کو ایک دوسرے پر ’زاپوریزہیا  نیوکلیئر پاور پلانٹ کے قریب گولہ باری کا الزام لگایا تھا۔ یوکرین پر روس کے حمعلے کے پانچ ماہ بعد یہ جنگ کی ایک خطرناک صورتحال قرار دی جا رہی ہے۔
دونوں فریقوں نے کہا کہ پلانٹ میں تابکار مواد کے ذخیرہ کرنے والے علاقے کے قریب پانچ راکٹ حملے ہوئے۔
’زاپوریزہیا یورپ کی سب سے بڑی جوہری تنصیب ہے جو حالیہ دنوں میں نئی ​​لڑائی کا مرکز بنی ہوئی ہے۔

شیئر: