Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا نے حقیقت چھپاتے ہوئے روسی تیل نیویارک برآمد کیا، امریکہ کو تشویش

یوکرین جنگ کے بعد سے امریکہ نے روس پر معاشی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکہ نے انڈیا سے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ وہ روسی خام تیل سے تیار کردہ ایندھن سمندری راستے سے نیویارک برآمد کر رہا ہے جو معاشی پابندیوں کی خلاف ورزی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ نے انڈیا کا آگاہ کیا ہے کہ ایک انڈین جہاز نے سمندر میں روسی ٹینکر سے تیل اٹھایا اور مغربی ساحل پر واقع گجرات کی بندرگاہ پر لے کر گیا جہاں اس تیل کو صاف کر کے آگے بھیج دیا گیا۔
ریزرو بینک آف انڈیا کے نائب گورنر مائیکل پیٹرا نے بتایا کہ صاف کردہ تیل اسی بحری جہاز کے ذریعے امریکی ریاست نیویارک بھجوا دیا گیا۔
امریکہ کا کہنا ہے کہ انڈیا نے تیل کی حقیقت چھپانے کی کوشش کی جو دراصل روس سے درآمد کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ فروری میں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد امریکہ نے ماسکو پر پابندیاں عائد کر دی تھیں جن کے تحت روس میں پیدا ہونے والی توانائی کی مصنوعات بشمول خام تیل، ایندھن، کوئلہ اور گیس امریکہ کو برآمد نہیں کی جا سکتیں۔
دہلی میں امریکی سفارتخانے سے جب سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اس تمام معاملے پر وہ فوری طور پر تبصرہ نہیں کر سکتے۔
انڈیا نے ابھی تک امریکہ کی جانب سے روس پر لگائی گئی معاشی پابندیوں کی تائید نہیں کی اور نہ ہی یوکرین پر حملے کی کھل کر مذمت کی ہے۔
نائب گورنر مائیکل پیٹرا کا مزید کہنا تھا کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ روسی خام تیل کو پراسس کر کے اسے ڈسٹیلیٹ میں تبدیل کیا گیا جو دراصل پلاسٹک بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
تاہم گورنر نے روسی تیل لے کر جانے والے بحری جہاز کا نام نہیں بتایا اور نہ ہی ریفائنری کا ذکر کیا۔
انڈیا تیل درآمد اور استعمال کرنے والا تیسرا بڑا ملک ہے جو ماضی میں بہت کم موقعوں پر روس سے تیل خریدتا رہا ہے۔ لیکن یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد سے انڈین ریفائنریوں نے کم قیمت پر روس سے تیل خریدنا شروع کیا ہوا ہے۔

شیئر: