Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’بطور وزیراعظم میثاق معیشت کی پھر پیش کش کر رہا ہوں‘

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قومی وحدت کو پارہ پارہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور نفرت اور انتشار کے بیج بوئے جا رہے ہیں۔
سنیچر کو وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کی 75 ویں یوم آزادی کے موقع پر قوم سے خطاب میں کہا کہ ہم پاکستان کو معاشی آزادی کے سفر پر لے کر جائیں گے، معاشی آزادی کے بغیر حقیقی آزادی ممکن نہیں ہے۔
’اسی لیے میں نے اپوزیشن لیڈر کے طور پر میثاق معیشت کی پیشکش کی تھی اور بطور وزیراعظم آج ایک مرتبہ پھر خلوص دل سے اس کی پیشکش کر رہا ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’وقت کا تقاضہ ہے کہ قوم درست سمت میں اپنے سفر کو جاری رکھے اور ذاتی انا، زد اور ہٹ دھرمی کی بھینٹ نہ چڑنے دیں۔ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ حقیقی سیاسی قیادت انتخابات پر نہیں آنے والی نسلوں کے مستقبل پر نظر رکھتی ہے۔‘
وزیراعظم نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے مختصر وقت میں ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے محنت کی اور پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سولر انرجی کے منصوبے لگانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اربوں ڈالر کی گیس اور تیل منگوا کر بجلی نہ پیدا کی جائے اور عوام کو سستی بجلی مہیا کریں۔
’پچھلی حکومت نے 48 ارب ڈالر کا ملکی تاریخ کا سب سے بڑا تجارتی خسارہ چھوڑا ہے جس کے لیے ہمیں آئی ایم ایف اور دوست ممالک سے قرضہ لینا پڑا ہے۔ پونے چار سال میں 20 ہزار ارب روپے تاریخ کا سب سے بڑا قرض لیا جس کی سود کی ادائیگی بھی محال ہو چکی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ سال 2017-2018 میں پاکستان کو گندم میں خودکفیل چھوڑ کر گئے تھے لیکن پچھلی حکومت کی مجرمانہ غفلت سے اربوں ڈالر کی لاگت سے گندم درآمد کرنے پر مجبور ہیں۔
’کیا یہ  ہے حقیقی آزادی؟ پچھلی حکومت نے کس کے کہنے پر سی پیک کے منصوبوں کو بند کر کے معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔‘
 آج کھلے دل سے اس سچائی کا اعتراف کرنا ہوگا کہ ہم اپنے بچوں اور نئی نسل کو وہ سب کچھ نہیں دے سکے جس کے وہ اصل میں حقدار ہیں۔
’وہ قوم جس کو ہر نعمت سے نوزا گیا ہے اور جس کے پاس رہنمائی کے لیے قائداعظم کا عمل اور علامہ اقبال کی فکر موجود ہے پھر وہ کیوں منزل کی تلاش میں بھٹک رہی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ یہی وہ قوم ہے جس نے وسائل نہ ہونے کے باوجود وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی قیادت میں جوہری پروگرام شروع کیا اور وزیراعظم  نواز شریف کی قیادت میں دباؤ کے باوجود اسے مکمل کر کے قومی دفاع کو ہمیشہ کے لیے نا قابل تسخیر بنا دیا۔
’اس قوم نے ہمت نہیں ہاری اور آگے بڑھتی رہی۔ اس قوم کے بیٹوں اور بیٹیوں نے عالمی مقابلوں میں پاکستان کا پرچم بلند کیا۔ اسی قوم نے مل کر دہشت گردی کو شکست دی۔‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لیکن آج قوم کو مایوسی کے ایک اور بحران کا سامنا ہے۔ انتشار اور نفرت کے  بیج بوئے جا رہے ہیں قوم کو تقسیم در تقسیم کیا جا رہا ہے اور قومی واحدت کو پارہ پارہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت کے پیدا کردہ بحران نے اس صورتحال کو مزید سنگین کر دیا ہے اور مالی محتاجی ہماری شناخت بن گئی ہے جس کا ہمارے بزرگوں نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا۔
 

شیئر: