Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لیبیا سوڈان  سرحد پر 15 تارکین وطن کی لاشیں برآمد

افریقہ میں جنگی حالات اورغربت سے تنگ افراد یہ راہداری استعمال کرتے ہیں۔ فوٹو اے پی
لیبیا کی  سوڈان کے ساتھ  جڑی ہوئی  صحرائی سرحد پر سوڈان سے لیبیا داخل ہونے والےکم از کم 15 تارکین وطن کو مردہ  حالت میں پائے گئے ہیں۔
اے پی نیوز ایجنسی کے مطابق لیبیا کے حکام نے تازہ ترین المیہ کی اطلاع دیتے ہوئے بتایا ہے کہ بہت سے تارکین وطن خطرناک  صحرائی  راستے سے یورپ میں بہتر زندگی کی تلاش میں ہیں۔

جون میں بھی لیبیا چاڈ سرحد پر 20 تارکین وطن کی لاشیں پائی گئی تھیں۔  فوٹو عرب نیوز

لیبیا کےجنوب مشرقی شہرالکفرہ میں غیر قانونی نقل مکانی سے نمٹنے والی ایجنسی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ تارکین سوڈان سے لیبیا جا رہے تھے کہ ایندھن کی کمی کے باعث ان کی گاڑی مطلوبہ مقام تک نہ پہنچ سکی۔
ایجنسی نےمزید بتایا ہے کہ مہاجرین کے اس قافلے میں  نو دیگر تارکین وطن  کو بچا لیا گیا ہے جب کہ دو افراد صحرا میں لاپتہ ہیں۔
مہاجرین میں خواتین اور بچے بھی تھے، لیکن ایجنسی نے یہ نہیں بتایا کہ ان کی تعداد کتنی ہے۔
تارکین وطن کی موت کی وجوہات کا بھی انکشاف نہیں کیاگیا تا ہم صرف اتنا کہا گیا ہے کہ بظاہر ان کے پاس خوراک اور پانی نہیں کی مطلوبہ مقدار کی کمی تھی۔

ایندھن کی کمی کے باعث تارکین کی گاڑی مطلوبہ مقام تک نہ پہنچ سکی۔ فوٹو اے پی

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اس قافلے میں موجود تمام افراد کا تعلق سوڈان سے تھا، واضح رہے کہ سوڈان برسوں سے بدامنی کا شکار ملک ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ  ان مہاجرین نے ممکنہ طور پر سمگلنگ کے لیے استعمال ہونے والی کشتیوں پر سوار ہو کر یورپ پہنچنے کی کوشش میں مغربی لیبیا کی جانب سفر کیا تھا۔
ایجنسی نے سوشل میڈیا   پر تصاویر پوسٹ کی ہیں جن میں مبینہ طور پر مردہ تارکین کی لاشیں دکھائی  گئی ہیں جنہیں بعد میں صحرا میں جلا دیا گیا۔
الکفرہ کے حکام نے بتایا ہے کہ لیبیا  کے بڑے صحرا میں جون کے بعد اپنی نوعیت کا یہ دوسرا بڑا سانحہ ہے۔

تارکین کشتیوں پر سوار ہو کر یورپ پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔ فوٹو ٹوئٹر

قبل ازیں جون میں اسی علاقے میں 20 تارکین وطن کی لاشیں پائی گئی تھیں، اس سانحہ کے بارے میں بتایا گیا  تھا کہ تارکین کی گاڑی چاڈ کی سرحد کے قریب گرنے کے بعد یہ افراد صحرا میں پیاس سے  ہلاک ہو گئے۔
واضح رہے کہ حالیہ برسوں میں افریقہ اور مشرق وسطیٰ میں جنگ اور غربت سے تنگ آ کر اپنے ملک سے فرار ہونے والے تارکین کے لیے لیبیا  ایک اہم راہداری کے طور پر سامنے آیا  ہے۔
انسانی سمگلروں نے  حالیہ برسوں میں  لیبیا میں جاری   افراتفری سے فائدہ اٹھایا ہے، چھ ممالک کے ساتھ ملتی ہوئی لیبیا کی لمبی سرحدی پٹی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے  تارکین وطن دیگر ممالک کا رخ کر رہے ہیں۔
متعدد تارکین وطن کو ربڑ کی ناقص کشتیوں میں بٹھا کر خطرناک سمندری راستے سے انسانی سمگلرز دیگر ممالک کی جانب روانہ کر دیتے ہیں۔
 

شیئر: