Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ نے اثاثے ضبط کیے تو تعلقات ختم: روس کا انتباہ

روس کے مغرب کے ساتھ تعلقات یوکرین پر حملے کے بعد سے شدید تنزلی کا شکار ہیں۔ (فوٹو: روئٹرز)
روس کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے روسی اثاثوں کی ممکنہ ضبطگی سے ماسکو کے واشنگٹن کے ساتھ دوطرفہ تعلقات مکمل طور پر تباہ ہو جائیں گے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق روسی وزارت خارجہ کے محکمہ شمالی امریکہ کے سربراہ الیگزینڈر ڈارچیو نے سنیچر کو روسی نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم امریکیوں کو ایسے اقدامات کے نقصان دہ نتائج سے خبردار کرتے ہیں جو دوطرفہ تعلقات کو مستقل طور پر نقصان پہنچائیں گے، جو نہ ان کے اور نہ ہی ہمارے مفاد میں ہے۔‘
فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ان کا اشارہ کن اثاثوں کی طرف تھا۔
الیگزینڈر ڈارچیو کا کہنا تھا کہ روس نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ اگر روس کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی ریاست قرار دیا گیا تو سفارتی تعلقات بری طرح متاثر ہوں گے اور ٹوٹ بھی سکتے ہیں۔
یوکرین کی صورتحال کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’امریکہ کا کیئف پر اثر و رسوخ اس قدر بڑھ چکا ہے کہ وہ اس تنازع میں تیزی سے براہ راست فریق بن رہے ہیں۔‘
روسی وزارت خارجہ کے محکمہ شمالی امریکہ کے سربراہ نے تصدیق کی کہ ایک روسی قیدی وکٹر باؤٹ، جسے امریکی پراسیکیوٹرز دنیا کا مشہور اسلحے کا سمگلر بتاتے ہیں، کے ساتھ روس کی حراست میں موجود امریکی باسکٹ بال سٹار برٹنی گرائنر اور سابق میرین پال وہیلان کے تبادلے کے حوالے سے مذاکرات جاری ہیں۔

امریکہ اور اس کے یورپی اتحادیوں نے روسی صدر سے تعلقات رکھنے والے دولت مند افراد کے اثاثے بھی منجمد کر دیے ہیں۔ (فوٹو: روئٹرز)

واضح رہے کہ روس کے مغرب کے ساتھ تعلقات رواں برس 24 فروری کو ماسکو کے یوکرین پر حملے کے بعد سے شدید تنزلی کا شکار ہیں۔
روسی حملے کا جواب مغرب کی جانب سے غیرمعمولی اقتصادی، مالی اور سفارتی پابندیوں کی صورت میں دیا گیا۔ روس کے تقریباً نصف سونے اور زرمبادلہ کے ذخائر کو بھی منجمد کر دیا گیا جو 24 فروری سے پہلے 640 ارب ڈالر کے قریب تھے۔
امریکہ اور اس کے یورپی اتحادیوں نے روسی صدر ولادیمیر پوتن سے تعلقات رکھنے والے دولت مند افراد کے 30 ارب ڈالر کے اثاثے بھی منجمد کر دیے ہیں۔

شیئر: