Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امارات میں ملازمت تلاش کرنے والوں کے لیے ویزہ، شرائط کیا ہیں؟

خصوصی ویزے کے لیے تین شرائط رکھی گئی ہیں (فوٹو: الامارات الیوم)
متحدہ عرب امارات نے اپنے ہاں روزگار کی تلاش کے لیے آنے کے خواہشمند افراد کو بڑی خوشخبری سنا دی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ انہیں اس کے لیے سپیشل ویزہ جاری ہوگا۔ یہ ویزا ان لوگوں کو ملے گا جو اس کے لیے مقرر تین شرائط پوری کریں گے۔
امارات الیوم کے مطابق اماراتی کابینہ نے ملک میں غیرملکیوں کی آمد اور اقامہ قانون کا جو لائحہ عمل جاری کیا ہے اس میں ملازمت کی تلاش کے لیے  خصوصی ویزے کے اجرا کی سہولت دی گئی ہے۔ 
ملازمت کی تلاش کے لیے آنے والوں کو سپانسر حاصل کرنا نہیں پڑے گا۔ اس کے بغیر ہی ویزا جاری ہوگا۔ اس کی پہلی شرط یہ ہے کہ امیدوار اماراتی وزارت افرادی قوت کے پاس رجسٹرڈ اول، دوم یا سوم درجے کے ہنرمندوں میں سے ایک ہو۔
دوسری شرط یہ ہے کہ اگر امیدوار ہنرمندوں میں سے نہ ہو تو وزارت تعلیم و تربیت کی درجہ بندی کے مطابق دنیا کی 500 بہترین جامعات میں سے کسی ایک یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہو اور یونیورسٹی سے گریجویشن کو دو سال سے زیادہ نہ ہوئے ہوں۔
لائحہ عمل میں ملازمت کے ویزے کے اجرا کے حوالے سے تیسری بات یہ کہی گئی ہے کہ اس پر عمل درآمد ستمبر کے آغاز سے شروع سے ہوگا۔ امیدوار کم از کم گریجویٹ ہو یا اس کے  برابر ڈگری ہولڈر ہو۔ تیسری بات یہ ہے کہ مقررہ مالی ضمانت فراہم کرے۔
وفاقی ادارے برائے قومی شناخت و شہریت و کسٹم متعلقہ اداروں کی منظوری کے بعد غیرملکی امیدوار کو ملازمت کے مواقع کی تلاش کے لیے وزٹ ویزے کے اجرا کی منظوری دے سکتا ہے۔ ممکن ہے یہ منظوری ایک سفر کے لیے ہو یا ایک سے زائد بار آنے کی اجازت پر مشتمل ہو۔
وفاقی ادارہ بنیادی طور پر آٹھ قسم کے وزٹ ویزے جاری کرتا ہے۔ ان میں سے ایک ملازمت کے مواقع دریافت کرنے کے لیے آنے والوں کو دیا جاتا ہے۔
ویزے کی مدت وفاقی ادارہ مقرر کرے گا۔ ایک سال سے زیادہ کے قیام کی اجازت نہیں ہوگی۔ ویزے کی ماہانہ فیس ہوگی۔ مہینے کے چند روز قیام کی صورت میں بھی پورے ماہ کی فیس وصول کی جائے گی اور ویزے میں توسیع بھی ہو سکتی ہے۔ اجرا کی تاریخ سے 60 روز کے لیے ویزا جاری ہوتا ہے۔ اس میں مزید 60 روز کی توسیع ہو سکتی ہے۔ ہر بار مقررہ فیس وصول کی جائے گی۔
 
امارات کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز یو اے ای“ گروپ جوائن کریں
 

شیئر: