Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہباز گل پر تشدد و جنسی زیادتی ’من گھڑت مہم‘

شہباز گل کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے الزام کے تحت مقدمہ درج ہے (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان تحریک انصاف کے گرفتار رہنما شہباز گل پر ’تشدد اور جنسی زیادتی‘ کی خبروں کو اسلام آباد پولیس نے ’بعض افراد کی جانب سے من گھڑت مہم‘ قرار دے دیا۔
سنیچر کی سہ پہر اسلام آباد پولیس کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’عدالت کے حکم پر تشدد سے متعلق ابتدائی رپورٹ پر کام شروع ہو چکا ہے اور بیانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔‘
وفاقی دارالحکومت کی پولیس نے کہا ہے کہ ’اگر کسی بھی شخص کے پاس کوئی ثبوت ہے تو وہ اسلام آباد پولیس کو فراہم کر سکتا ہے۔‘
ایک الگ ٹویٹ میں ’عوام کو بلاتصدیق کسی بھی جھوٹی مہم کا حصہ نہ بننے کی‘ ہدایت کے ساتھ متنبہ کیا گیا ہے کہ ’پولیس کو بطور ادارہ بدنام کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔‘
جمعہ کو سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنی ٹویٹس میں دعوی کیا تھا کہ ’شہباز گل کو ذہنی و جسمانی تشدد کے ساتھ جنسی زیادتی کا نشانہ‘ بنایا گیا ہے۔

قبل ازیں سنیچر کو ہی پاکستان تحریک انصاف نے دعویٰ کیا تھا کہ شہباز گل پر پولیس کی حراست کے دوران تشدد کیا گیا۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کے مطابق انہوں نے شہباز گِل پر تشدد کے ثبوت پولیس ہیڈکوارٹرز میں اسلام آباد پولیس کے حوالے کیے ہیں۔

پی ٹی آئی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ ’شہباز گل کے جنسی اعضا پر تشدد کیا گیا ہے۔ جاری کی گئی تصاویر میں جنسی اعضا اور کمر پر مبینہ تشدد کے نشانات دیکھے جا سکتے ہیں۔‘
وفاقی حکومت نے شہباز گِل پر کسی بھی قسم کے تشدد کی تردید کی ہے۔
واضح رہے سابق وزیراعظم عمران خان کے چیف آف سٹاف شہباز گل کو بغاوت پر اکسانے کے مقدمہ میں نو اگست کو بنی گالہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

شیئر: