Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عوام کو ریلیف نہ دیا گیا تو احتجاج میں شامل ہو جاؤں گا: عابد شیر علی

حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما عابد شیر علی نے اپنی ہی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر عوام کو بجلی کے بلوں میں ریلیف نہ دیا گیا تو وہ خود بھی احتجاج میں شامل ہو جائیں گے۔
جمعرات کو فیصل آباد میں طلال چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عابد شیر علی نے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ان کے بیان پر افسوس ہوتا ہے۔
انہوں نے مفتاح اسماعیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’دفتر سے باہر نکلیں تاکہ آپ کو سمجھ آئے کہ لوگ رہتے کس طرح  ہیں اور بل کیسے دیتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ بجلی کے زیادہ بلوں پر احتجاج کرنے والے کسی پارٹی کے لوگ نہیں مسلم لیگ ن کے لوگ ہیں۔
عابد شیر علی کہنا تھا کہ ’ہمیں معلوم ہے کہ مشکل حالات میں حکومت ملی ہے مگر مشکل حالات تو اس وقت بھی تھے جب نواز شریف نے ایٹمی دھماکے کیے تھے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کا وطیرہ رہا ہے کہ اس نے کبھی غریبوں پر بوجھ نہیں ڈالا۔ عابد شیر علی نے وزیراعظم شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ صورت حال کو دیکھیں اور شفقت کا مظاہرہ کریں۔
ان کے مطابق ’ایسا ہی رہا تو ہمارا عوام کے پاس حلقوں میں جانا مشکل ہو جائے گا۔‘
انہوں نے حکومت کو مشورہ دیا کہ پچھلی حکومت کی پالیسیاں ترک کر کے نئی عوام دوست پالیسیاں بنائی جائیں اور آئی ایم ایف سے دوبارہ بات کریں۔
عابد شیر علی کے مطابق ’عمران خان نے جتنے بھی غلط معاہدے کیے ان کو واپس لینا چاہیے۔‘
انہوں نے نواز شریف سے بھی اپیل کہ وہ معاملات کی بہتری کے لیے کردار ادا کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارا مقابلہ عمران نیازی سے نہیں، بجلی کے بلوں اور مہنگائی سے ہے۔‘
عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ بجلی کے بلوں میں عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔
’کیا یہ دن دیکھنا باقی رہ گیا تھا کہ عمران خان کے کاموں کی وجہ سے لوگ ہمیں بددعائیں دیں۔‘

شیئر: