Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دو ماہ میں پی آئی اے کی ساٹھ فیصد پروزایں تاخیر کا شکار ہوئیں: سی ای او 

کمیٹی ارکان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے پروازیں بارشوں کی وجہ سے تاخیر کا شکار نہیں ہو رہیں بلکہ یہ معمول بن چکا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سول ایوی ایشن کو بتایا گیا ہے کہ مون سون کے موسم میں پی آئی اے کی 60 فیصد پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں۔ مقامی اور غیر ملکی پروازیں تین سے چار گھنٹے لیٹ ہورہی ہیں جب کہ ستمبر میں پی آئی پروازیں معمول پر آجائیں گی۔ 
جمعرات کوسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سول ایوی ایشن کا اجلاس چیئرمین سینیٹر ہدایت اللہ کی زیر صدارت ہوا۔ 
سی ای او پی آئی اے نے کمیٹی کے سامنے تسلیم کیا کہ گزشتہ دو ماہ سے پاکستان کے کم و بیش تمام ایئر پورٹس سے پی آئی کی پروازیں تاخیر کا شکار ہوئی۔ اس کی بڑی وجہ مون سون کی وجہ سے ہونے والی غیر معمولی بارشیں ہیں۔ بارشوں کا سلسلہ ختم ہوتے ساتھ ہی پروازوں کی بروقت روانگی کو یقینی بنایا جائے گا۔ 
کمیٹی ارکان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے پروازیں بارشوں کی وجہ سے تاخیر کا شکار نہیں ہو رہیں بلکہ یہ معمول بن چکا ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اگر آج کے دور میں بھی پی آئی کی یہ حالت ہے تو آپ عالمی مارکیٹ میں اپنی جگہ بنانے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے۔ 
سی ای او پی آئی اے نے بتایا کہ ایئر پورٹس، ایئربیسز کے گردونواح میں پرندے گندگی کی وجہ سے جہازوں سے ٹکراتے ہیں بعض اوقات اس وجہ سے بھی پروازیں نہ صرف تاخیر کا شکار ہوتی ہیں بلکہ جہازوں کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔
اس حوالے سے مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی گئی ہے جس میں مقامی انتظامیہ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
پی اے ایف کمیٹی کولیڈ کررہا ہے،کمیٹی میں چیف سیکرٹری اور چیف کمشنرز کو ممبر بنایا گیا ہے۔
سینیٹ قائمہ کمیٹی نے ایئرپورٹ پر بیرون ملک جانے والی پروزوں کی امیگریشن میں تاخیر کانوٹس لیتے ہوئے اگلے اجلاس میں  ایف آئی اے کو طلب کرلیا۔
سینیٹر عون عباس بپی نے کہا کہ ملائشیا کے لیے پرواز ہر بار دو سے تین گھنٹے تاخیر چلتی ہے اس معاملے کو حل کیا جائے اس سے مسافروں کوبہت زیادہ تکلیف ہوتی ہے۔ 
کمیٹی نے ڈی جی سول ایوی ایشن کی تعیناتی میں قوانین کی خلاف ورزی اور اس حوالے سے وزارت کی جانب سے کمیٹی کو مطمئن نہ کرنے پر ڈی جی سول ایوی ایشن خاقان مرتضیٰ کو عہدے سے ہٹا کر تعیناتی کے لیے نیا اشتہار دینے کی سفارش بھی کی۔ 

شیئر: