Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کسٹم ڈیکلریشن فارم میں زیورات اور قیمتی پتھروں کی تفصیل فراہم کرنا ہوں گی

ہوائی اڈوں پر کسٹم حکام خصوصی کاؤنٹر بھی مختص کریں گے جہاں سے ڈیکلریشن فارم حاصل کیا جا سکتا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پاکستان آنے اور جانے والے تمام مسافروں پر کسٹم ڈیکلریشن فارم جمع کروانا لازمی قرار دیا ہے۔ کسٹم ڈیکلیریشن فارم کے بغیر بیرون ملک سے آنے اور جانے والوں کو امیگریشن اور بورڈنگ پاس فراہم نہیں کیا جائے گا۔  
کسٹم ڈیکلریشن فارم میں مسافر کے پاسپورٹ نمبر کے ساتھ غیر ملکی کرنسی، سونا، زیورات یا کوئی اور قیمتی پتھر کی تفصیلات فراہم کرنا لازمی ہوں گی۔
اس کے علاوہ غیر ملکی کرنسی کس ڈیلر سے حاصل کی گئی ہے اس کی تفصیلات بھی فراہم کرنا ہوں گی جبکہ مسافر کو سفر کرنے کی وجہ اور سپانسر کی صورت میں سپانسر بھی ظاہر کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ رابطہ نمبر بھی کسٹم حکام کو بتایا جائے گا۔  

کسٹم ڈیکلیریشن فارم کہاں سے حاصل کیا جاسکتا ہے؟  

سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان کے مطابق ’تمام فضائی کمپنیوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ اپنے تمام ایجنٹس یا سٹاف کو ٹکٹ بکنگ کے وقت یہ یقینی بنائیں کہ وہ مسافروں کو فارم فراہم کریں۔
اس کے علاوہ ہوائی اڈوں پر کسٹم حکام خصوصی کاؤنٹر بھی مختص کریں گے جہاں سے ڈیکلریشن فارم حاصل کیا جا سکتا ہے۔

کسٹم ڈیکلریشن فارم میں مسافر کے پاسپورٹ نمبر کے ساتھ غیر ملکی کرنسی زیورات کی تفصیلات فراہم کرنا لازمی ہوں گی (فوٹو:اے ایف پی)

مسافروں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے کسٹم ڈیکلریشن فارم ایف بی آر کی ویب سائیٹ پر بھی دستیاب ہے۔ 
دوسری جانب سکائی ڈیک ٹریول ایجنٹ کے سی ای او عامر مشتاق نے اس حوالے سے اردو نیوز کو بتایا کہ ’سول ایوی ایشن کی جانب سے فضائی کمپنیوں کو کسٹم ڈیکلریشن فارم مسافروں کو فراہم کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں تاہم یہ معاملہ فضائی کمپنی اور سول ایوی ایشن کے درمیان ہے۔‘
عامر مشتاق کے مطابق ‘ٹریول ایجنٹ مسافروں سے ٹکٹ بکنگ کے وقت کرنسی ڈیکلریشن یا کسٹم ڈیکلریشن فارم وصول کرنے کا پابند نہیں صرف مسافروں کو فارم فراہم کیے جائیں گے۔ کسی ٹریول ایجنٹ کے پاس اگر فارم دستیاب نہیں تو مسافر کو آن لائن یا ہوائی اڈوں پر مختص کاونٹرز سے فارم وصول کر سکتے ہیں۔‘

شیئر: