Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

محکمہ انصاف کی جانب سے گھر کی تلاشی، ’ٹرمپ کو فائدہ ہو سکتا ہے‘

ایف بی آئی نے آٹھ اگست کو ٹرمپ کے گھر کی تلاشی لی تھی (فوٹو: ای پی اے)
فیڈرل پراسیکیوٹرز نے امریکی عدالت کو بتایا ہے کہ محکمہ انصاف کی جانب سے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے گھر کی تلاشی اور  وہاں سے محدود تعداد میں دستاویزات کی برآمدگی کے بعد معاملہ ممکنہ طور پر کلائنٹ کے استحقاق کے زمرے میں آ سکتا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کا کہنا ہے کہ اس سے ٹرمپ کی قانونی ٹیم کی طرف سے دی گئی اس درخواست کو تقویت مل سکتی ہے، جس میں ضبط کی گئی اشیا کے استحقاق کا جائزہ لینے کے لیے ’سپیشل ماسٹر‘ مقرر کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔
فلوریڈا کے جنوبی ضلع کی امریکی ڈسٹرکٹ کی جج ایلین کینن نے ہفتے کے آخر میں ایک حکم جاری کیا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ ایک ’سپیشل ماسٹر‘ کی تقرری کے لیے مائل ہیں۔
انہوں نے احکامات جاری کیے تھے کہ محکمہ انصاف ٹرمپ کی درخواست کا جواب دے اور ان کے گھر سے ملنے والی کی مزید تفصیلات پر مشتمل مصدقہ فہرست جاری کرے۔
دوسری جانب اسی عرصے کے دوران محکمہ نے یہ انکشاف بھی کیا کہ اس کی جانچ پڑتال کرنے والی ٹیم پہلے ہی اس کا جائزہ لے چکی ہے، جس سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ ٹرمپ کی ’سپیشل ماسٹر‘ مقرر کیے جانے کی درخواست تاخیر کا شکار ہو سکتی ہے۔
سپیشل ماسٹر ایک آزاد ثالث ہوتا ہے جس کو بسااوقات عدالت کی جانب سے حساس کیسز سے متعلق اشیا کا جائزہ لینے ذمہ داریاں دی جاتی ہیں، خصوصاً ایسی اشیا جو کلائنٹ کے استحقاق کے تحت آتی ہیں۔
یہ اقدام اس لیے کیا جاتا ہے کہ سپیشل ماسٹر اس بات کو یقینی بنائے کہ تفتیش کرنے والے لوگ اشیا کو نامناسب انداز میں نہ دیکھیں۔
فلوریڈا کی جج ایلین کینن کے احکامات پر محکمہ انصاف نے پیر کو کہا تھا کہ منگل تک اشیا کی مصدقہ فہرست منگل تک مہیا کر دی جائے گی۔
پراسیکیوٹرز نے یہ بھی بتایا کہ جانچ کرنے والی ٹیم ان کے طریقہ کار پر عمل کر رہی ہے جو مواد سے متعلق کلائنٹ کے استحقاق کے نیچے آتے ہیں اور ان کو حتمی فیصلے کے عدالت کے سامنے بھی لایا جا سکتا ہے۔
محکمہ انصاف اس وقت نیشنل انٹیلی جنس کے ساتھ مل کر ضبط کیے گئے سامان کا جائزہ لے رہا ہے۔
خیال رہے پام بیچ پر سابق صدر ٹرمپ کے گھر کی تلاشی کا حکم اٹارنی جنرل میریک گارلینڈ نے دیا تھا، سابق صدر ٹرمپ کو دور اقتدار اور اپنے کاروبار کے حوالے سے تحقیقات کا سامنا ہے۔
محکمہ قومی دفاعی معلومات کو غیر قانونی طور پر رکھنے، جاسوسی ایکٹ کی خلاف ورزی کے لیے ٹرمپ سے تفتیش کر رہا ہے، اور یہ بھی تفتیش کر رہا ہے کہ آیا اس نے مجرمانہ تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی۔

شیئر: