Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’بی ریئل‘ فوٹو ایپ حقیقت دکھانے پر مائل کرے

بی ریئل فوٹو ایپ تین کروڑ سے زائد مرتبہ ڈاؤن لوڈ ہو چکی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
سوشل میڈیا ویب سائٹس بالخصوص فیس بک اور انسٹاگرام پر نظر دوڑائیں تو ایسا لگتا ہے جیسے ہر شخص کی زندگی میں حسین سیلفیز، خوبصورت مقامات، اچھے کھانوں اور خوبصورت لمحات کے علاوہ کچھ اور ہے ہی نہیں۔ 
اس غیرحقیقی تاثر کو رد کرنے کے لیے دو سال پہلے ’بی ریئل‘ نامی ایک ایپ متعارف کروائی گئی تھی جس کے استعمال میں گزشتہ چند ماہ کے دوران بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ 
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ ایپ صارفین کو دن میں ایک مرتبہ پیغام بھیجتی ہے کہ وہ موجودہ لمحے میں جو کر رہے ہیں اس کی تصویر پوسٹ کریں، اور ایسا کرنے کے لیے صارفین کو صرف دو منٹ کا وقت دیا جاتا ہے۔
یہ ایپ موبائل کا سامنے اور پیچھے والا کیمرہ بھی استعمال کرتی ہے تاکہ تصویر مکمل سیاق و سباق کے ساتھ کھینچی جائے۔
اپنے نام ’بی ریئل‘ یعنی ’جو حقیقت میں ہیں وہی رہیں‘ کی طرح یہ ایپ صارفین کو فلٹرز یا دیگر ایفیکٹس نہیں استعمال کرنے دیتی جن سے عام تصویر بھی خوبصورت دکھائی دیتی ہے۔
بی ریئل ایپ جس نقطہ نظر کے ساتھ تیار کی گئی ہے وہ فیس بک اور انسٹاگرام سے کافی مختلف ہے جہاں صارفین کا زیادہ تر رجحان پارٹی، اچھے کھانوں خوبصورت موسم اور پرکشش لمحات کی تصاویر لگانے پر ہوتا ہے۔
امریکی یونیورسٹی سیراکیوز کی پروفیسر جنیفر سٹرامر کا کہنا ہے کہ بی ریئل کا مقصد صارفین کو موجودہ لمحے میں دکھانا ہے۔
’ہم جو زندگی گزار رہے ہیں، وہ ضروری نہیں کہ ہماری زندگی کا بہترین حصہ ہو۔ کسی لمحے آپ اپنے کتے کو واک پر لے جا رہے ہوتے ہیں یا اپنے پجاما میں بیٹھ کو سیریئل کھا رہے ہوں گے۔‘

بی ریئل ایپ صارفین کو حقیقت پر مبنی تصاویر دکھانے پر مائل کرتی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

ایلکسس بریت نامی فرانسیسی کاروباری شخص کی جانب سے متعارف کروائی گئی یہ ایپ ستمبر کے آغاز میں امریکہ میں سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی گئی تھی جبکہ برطانیہ اور فرانس میں اس کا شمار تیسرے نمبر پر سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ ہونے والی ایپس میں ہوتا ہے، دنیا بھر میں تین کروڑ 50 لاکھ مرتبہ ڈاؤن لوڈ کی گئی ہے۔
الیکسس بریت کو یہ ایپ بنانے کا خیال ماؤنٹین بائکنگ کی ایک تقریب کے دوران آیا جب وہ دیگر ساتھیوں کے ہمراہ سخت پہاڑی راستوں پر سائیکل چلانے گئے تھے۔
الیکسس بریت نے اپنی ایک بلاگ پوسٹ میں اس تجربے کے متعلق لکھا کہ تقریب میں شریک بہت سارے سوشل میڈیا انفلوئنسرز اپنی زندگی کو مختلف شاٹس، سٹوریز اور فلٹرز کے ذریعے فلم کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے تھے اور شو سے مکمل لاتعلق تھے۔
ٹیکنالوجی تجزیہ کار کیرولینا میلانسی کا کہنا ہے کہ بی ریئل ایپ کی شہرت میں اضافے سے لگتا ہے کہ لوگ ایڈٹ شدہ تصاویر دیکھ کر تنگ آ چکے ہیں۔

شیئر: