Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ڈالر کی سمگلنگ اور امپورٹ بل‘، روپے کی قدر میں گراوٹ کا سلسلہ جاری

گزشتہ کئی روز سے امریکی ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان کی کرنسی ایکسچینج مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کا رجحان برقرار رہے۔
فاریکس ڈیلرز کے مطابق پیر کو ٹریڈنگ کے ابتدائی چند گھنٹوں کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت دو روپے سے زائد بڑھی ہے۔
پیر کو کاروباری ہفتے کے پہلے روز انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری عمل شروع ہوا تو ابتدا میں روپے کی قدر کچھ بہتر ہوئی لیکن اس کے بعد ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہونے لگا۔
فاریکس ٹریڈرز کے مطابق پیر کی دوپہر تک ڈالر کی قدر جمعہ کی 228.18 سے بڑھ کر 230.50 روپے تک پہنچ گئی۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ڈیٹا کے مطابق اگست کے اختتام پر روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر 218.75 روپے تھی۔ ستمبر کے ابتدائی 12 دنوں میں یہ شرح تبادلہ تقریبا 12 روپے بڑھ کر 230.31 روپے تک پہنچ چکی ہے۔
رواں ماہ کے ابتدائی ایام میں ڈالر کی قدر میں معمولی اضافہ ہوا لیکن پانچ ستمبر سے شروع ہونے والے کاروباری ہفتے کے دوران یہ سلسلہ تیز ہوا جس کے بعد محض پانچ روز میں روپے کی قدر میں تقریبا 10 روپے کی کمی ہوئی۔
اگست کے اختتام پر انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے رکے ہوئے قرض کے اجرا کے باعث پاکستانی حکام کو توقع تھی کہ کرنسی ایکسچینج مارکیٹ میں روپے کی صورتحال بہتر ہو گی لیکن مارکیٹ ٹرینڈز بتاتے ہیں کہ ایسا نہیں ہوسکا۔
قبل ازیں اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کرنسی ایکسچینج ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکرٹری ظفرپراچہ کا کہنا تھا کہ ڈالر کی سمگلنگ اور امپورٹ بل کی وجہ سے روپے پر دباؤ ہے، یہی اس کی قدر گرنے کے اہم اسباب ہیں۔
پیر 12 ستمبر کو اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جہاں جمعہ کے 231 روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت خرید 234 اور قیمت فروخت 236 روپے رہی۔
کاروباری عمل کے دوران پیر کی دوپہر تک سعودی ریال کی قیمت خرید 61.4 اور قیمت فروخت 62.3 جب کہ اماراتی درہم کی قیمت خرید 62.20 اور قیمت فروخت 63.10 روپے رہی۔

شیئر: