Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سولر سسٹم کے حوالے سے قواعد میں ابھی تک ترمیم نہیں کی گئی ہے، نیپرا کی وضاحت

ترجمان کے مطابق واپڈا کے ساتھ یونٹس کا تبادلہ پہلے سے منظور شدہ میکینزم کے مطابق کیا جائے گا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ملک میں بجلی سپلائی کو ریگولیٹ کرنے والا محکمہ نیپرا نے سولر سسٹم لگانے کے حوالے سے نیپرا قواعد میں مجوزہ ترامیم کے حوالے سے وضاحت کی ہے۔
نیپرا ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہے کہ نیپرا کی نیٹ میٹرنگ قواعد میں مجوزہ ترمیم کے نوٹس کے حوالے سے میڈیا میں غلط رپورٹنگ کی جارہی ہے۔
’ابتدا میں ہی یہ وضاحت کی جاتی ہے کہ نیپر نے قواعد میں آج تک کوئی ترمیم نہیں کی ہے بلکہ مجوزہ ترامیم کے حوالے سے عوام سے رائے طلب کی ہے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مجوزہ ترامیم کا اثرپاکستان کے صرف 20 ہزار 700 صارفین پر ہوگا جن کو نیپرا قواعد کے تحت نیٹ میٹرنگ کی اجازت دی گئی ہے۔
ترجمان کے مطابق ان ترامیم کا صارف کی جانب سے استعمال کیے گئے یونٹس اور واپڈا کے ساتھ تبادلہ کیے جانے والے یونٹس پر کوئی اثر نہیں ہوگا۔
واپڈا کے ساتھ یونٹس کا تبادلہ پہلے سے منظور شدہ میکینزم کے مطابق کیا جائے گا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ مجوزہ ترامیم کا اطلاق صرف ان اضافی یونٹس پر ہوگا جو نیٹ میٹرنگ کے صارفین واپڈا کو فروخت کریں گے۔
خیال رہے پاکستان میں بجلی کے ہوشربا بلوں سے بچنے کے لیے  گھروں میں سولر سسٹم  لگانے والے صارفین میں اس وقت تشویش کی لہر دوڑ گئی جب نیپرا اپنے قواعد میں ایسی ترمیم کا ارادہ ظاہر کیا جس سے نیٹ میٹر کے ذریعے واپڈا کو بجلی سپلائی کرنے والے افراد کو 20 فیصد تک کا نقصان کا احتمال پیدا ہوگیا ہے۔

نیپرا کا کہنا ہے کہ مجوزہ ترامیم کا اثرپاکستان کے صرف 20 ہزار 700 صارفین پر ہوگا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

کئی صارفین نے نیپرا کے رجسٹرار  کو خط لکھ کر اس کے قواعد میں مجوزہ ترمیم کے خلاف احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے اسے ملک میں سولر انرجی کی حوصلہ شکنی قرار دیا تھا۔
پاکستان سولر ایسوسی ایشن نے بھی نیپرا کی جانب سے گزشتہ ماہ جاری ہونے والے نوٹس پر تشویش کا اظہار کیا تھا جس کے تحت اب بجلی سپلائی کرنے والی کمپنیاں سولر صارفین کے گھروں سے پیدا کردہ بجلی مزید کم قیمت پر خریدیں گی۔
 

شیئر: