Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملکہ کی آخری رسومات، شاہ چارلس سوم عالمی رہنماؤں کی میزبانی کر رہے ہیں

ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے امریکہ کے صدر جو بائیدن لندن میں ہیں جہاں انہوں نے ویسٹ منسٹر ہال میں تابوت کے قریب کھڑے ہو کر آنجہانی ملکہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔
صدر بائیڈن کے ہمراہ آن کی اہلیہ جِل بائیڈن بھی ہیں۔
برطانیہ میں پیر کو ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات سے پہلے شاہ چارلس سوم عالمی رہنماؤں کی میزبانی کر رہے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بادشاہ چارلس سوم اتوار کی شام بکنگھم پیلس میں ایک استقبالیہ میں امریکی صدر جو بائیڈن سمیت درجنوں سربراہان کی میزبانی کر رہے ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن کے علاوہ یورپی یونین، فرانس، جاپان اور دیگر کئی ممالک کے رہنما ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات میں شرکت کر رہے ہیں۔
روس، افغانستان، میانمار، شام اور شمالی کوریا کے سربراہان کو مدعو نہیں کیا گیا۔
نیوزی لینڈ کی جیسنڈا آرڈرن، آسٹریلیا کے حامی جمہوریہ انتھونی البانیز اور کینیڈا کے جسٹن ٹروڈو سمیت رہنماؤں نے نے ویسٹ منسٹر ہال میں ملکہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔
البانی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’شدید دکھ کی اس گھڑی میں ہم یہاں ملکہ کو فرائض، خاندان اور دولت مشترکہ کے لیے ان کی خدمات کے لیے خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے شکر گزار ہیں۔‘
جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ ’ملکہ الزبتھ نے اپنی پوری زندگی خدمت کی اور اپنے فرائض کو شاندار طریقے سے انجام دیا۔‘
برطانیہ اتوار کو رات 8:00 بجے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرے گا۔

بادشاہ چارلس سوم اتوار کی شام بکنگھم پیلس میں  امریکی صدر جو بائیڈن سمیت درجنوں آنے والے سربراہان کی میزبانی کریں گے (فوٹو: اے ایف پی)

برطانیہ اور دنیا بھر سے لاکھوں سوگواروں کے ساتھ ساتھ سربراہان کی آمد برطانیہ کی پولیس کے لیے ایک غیر معمولی چیلنج ہے۔
سکاٹ لینڈ یارڈ کی مدد کے لیے ملک بھر سے دو ہزار سے زائد افسران کو تعینات کیا گیا ہے۔
تعزیت کے لیے آنے والے افراد کو 25 گھنٹے تک انتظار کرنا پڑا کیونکہ دریائے ٹیمز کے کنارے میلوں تک قطاریں لگی ہوئی ہیں۔
تاہم کچھ سوگواروں نے پہلے ہی وسطی لندن کے راستے میں جمع ہونا شروع کر دیا تاکہ جنازے کے جلوس کے لیے ان کے پاس اگلی صف میں جگہ موجود ہو۔
سابق رائل نیوی کے اہلکار 59 سالہ بل پیری نے بتایا کہ ’ہم جلوس کو دیکھنے کے لیے ایک اچھی جگہ حاصل کرنا چاہتے تھے۔ ملکہ نے ہمارے لیے جو کچھ کیا اس کو دیکھتے ہوئے باہر سونا کوئی بڑی بات نہیں۔‘
آئی ٹی ورکر شان میو ان افراد میں شامل تھے جو ملکہ الزبتھ دوم کی تعزیت کے لیے 14 گھنٹے قطار میں کھڑے ہونے کے بعد ویسٹ منسٹر ہال پہنچے تھے۔
انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’یہ ناقابل یقین حد تک جذباتی تھا۔ وہ قوم کی نانی کی طرح تھیں۔ ہم سب انہیں یاد کریں گے۔‘

شیئر: