Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دوران حج قبل از وقت ولادت، بچے کی دو ماہ بعد مکہ سے جرمنی منتقلی

 جدہ ائیرپورٹ پر جرمنی سے آنے والی میڈیکل ٹیم موجود تھی( فوٹو سبق)
سعودی عرب میں اس سال حج سیزن کے دوران قبل از وقت پیدا ہونے والے بچے کو سعودی صحت حکام نے دو ماہ بعد مکہ مکرمہ سے جرمنی بھیج دیا۔ 
سبق ویب سائٹ کے مطابق  دوران حج  جرمنی سے آنے والی ایک خاتون کے ہاں قبل از وقت ولادت ہوئی تھی۔ مکہ مکرمہ میں زچہ بچہ ہسپتال کی طبی ٹیم بچے کی زندگی بچانے میں کامیاب رہی۔ 
سعودی کنسلٹنٹ ڈاکٹر عطیہ الزھرانی نے بتایا کہ’ ہلال احمر کی ٹیم حج کے دوران ایک خاتون کو ہسپتال لے کر پہنچی۔ ماہرین پر مشتمل ایک ٹیم نے معائنہ کیا۔ حمل کا دورانیہ 25 ہفتے کا تھا تاہم جنین کے مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے آپریشن کے ذریعے قبل از وقت ولادت کا فیصلہ کیا گیا‘۔ 

قبل از وقت ولادت کے وقت بچے کا وزن 800 گرام تھا۔( فوٹو سبق)

ڈاکٹر الزھرانی نے بتایا کہ’ ولادت کے وقت بچے کا وزن 800 گرام تھا۔ اسے تنفس کا مسئلہ درپیش تھا۔ انتہائی نگہداشت کے شعبے میں بچے کو تنفس کے مصنوعی نظام اور پھیپھڑوں کی نمو میں معاون ادویہ اینٹی بائیوٹکس اورمصنوعی غذا پر رکھا گیا‘۔ 
’بعد ازاں دیگر ٹیسٹ اور ایکسرے لیے گئے جن سے بچے کی بینائی اور دماغی صحت کے حوالے سے تسلی بخش نتائج حاصل ہوئے۔ 60 دن تک بچے کی انتہائی نگہداشت کے شعبے میں مکمل نگہداشت کی گئی‘۔
بچے کا وزن ڈیڑھ کلو گرام ہونے پردیگر ٹیسٹ کیے گئے۔ بچہ معمول کے مطابق سانس اور خوراک فطری شکل میں لینے لگا تو اسے جرمنی بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔
 جدہ ائیرپورٹ پر جرمنی سے میڈیکل ٹیم موجود تھی جو بچے اوراس کی ماں کو فضائی ایمبولینس کے ذریعے برلن لے گئی۔ بچہ اب جرمنی میں ہے اور اس کی حالت اطمینان بخش ہے۔ 

شیئر: