Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اہلیہ کا قتل، ملزم شاہنواز کے والد کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

ملزم شاہنواز کو سینچر کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا (فوٹو: سکرین گریب)
مقامی عدالت نے اسلام آباد میں مبینہ طور پر اہلیہ کے قتل کے ملزم شاہنواز کے والد کا ایک روزہ ریمانڈ منظور کر لیا ہے۔
اتوار کو پولیس کی جانب سے ڈیوٹی میجسٹریٹ کی عدالت چار روزہ ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔
قبل ازیں سینیئر پولیس افسر نے ’اردو نیوز‘ کو ان کی گرفتاری کی تصدیق کی تھی جبکہ سینیئر صحافی ایاز امیر کو ڈیوٹی میجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا، جہاں ریمانڈ کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔
خیال رہے 23 ستمبر کو یہ خبر سامنے آئی تھی کہ اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد میں سینیئر صحافی ایاز امیر کی بہو کے قتل کے الزام میں پولیس نے ان کے بیٹے شاہنواز امیر کو جائے وقوعہ سے گرفتار کیا ہے۔
گرفتاری کے بعد اسلام آباد پولیس کے  ڈی آئی جی آپریشنز سہیل ظفر چھٹہ نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ ’جمعے کی صبح ساڑھے نو بجے مقامی لوگوں نے اسلام آباد کی پٹرولنگ پولیس کو اطلاع دی کہ شاہنواز کے فارم ہاؤس سے شور کی آوازیں آ رہی ہیں جس پر پولیس کی ٹیم موقع پر پہنچی تو ملزم جائے وقوعہ پر فرش دھو رہا تھا۔‘
پولیس کے مطابق ’ملزم نے بظاہر اپنی بیوی سارہ انعام کو جم میں استعمال ہونے والے آلے ڈمبل سے مسلسل وار کر کے مبینہ طور پر قتل کیا پھر اس کی لاش کو بیڈ روم سے غسل خانے میں منتقل کر دیا۔‘
پولیس حکام کے مطابق مقتولہ کے جسم کے اوپری حصے پر شدید تشدد کے واضح نشانات ہیں۔
 سہیل ظفر چھٹہ نے بتایا کہ ’جب پولیس موقع پر پہنچی تو ملزم جائے وقوعہ کو دھو رہا تھا۔ پولیس نے اسے موقع پر آلہ قتل سمیت گرفتار کر لیا اور قریبی تھانے منتقل کر دیا۔ ابتدائی تفتیش میں ملزم نے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔‘
شاہنواز کی گرفتاری کے بعد سوشل میڈیا پر ایاز امیر کا ایک ویڈیو بیان بھی سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’دل دہلا دینے والا واقعہ ہے، ایسا صدمہ کسی کو نہ اٹھانا پڑے۔‘
چار ستمبر کو اسلام آباد کی مقامی عدالت میں ملزم شاہنواز کو پیش کیا گیا اور دو روز کا جسمانی ریمانڈ حاصل کیا گیا تھا۔

شیئر: