Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کفیل کے ذمے ٹریفک چالان اقامے کی تجدید میں رکاوٹ بن سکتا ہے؟

فائنل ایگزٹ پرجانے والے جب چاہیں دوسرے ویزے پرمملکت آسکتے ہیں( فائل فوٹو الریاض) 
سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے قانون کے مطابق مملکت میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کے سپانسرز کے ذمے کارکنوں کی دستاویزات مکمل رکھنے کی ذمہ داری ہوتی ہے جس میں کارکنوں کا اقامہ، ان کی سالانہ میڈیکل انشورنس، خروج وعودہ یا فائنل ایگزٹ ویزے کا اجرا ودیگر امور کی انجام دہی شامل ہے۔
 ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا ’ مملکت میں پہلی بارآنے کے ایک ماہ بعد میں بعض نجی وجہ کے باعث خروج نہائی پرواپس چلا گیا تھا۔ کیا اب دوبارہ دوسرے ویزے پرمملکت آسکتا ہوں ؟ 
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ ’وہ غیر ملکی جو قانونی طورپریعنی خروج نہائی کے ذریعے مملکت سے جاتے ہیں انہیں دوبارہ دوسرے ویزے پرآنے میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑتا‘۔ 
ایسے افراد جو فائنل ایگزٹ پرجاتے ہیں وہ جب چاہیں دوسرے ویزے پرمملکت آسکتے ہیں۔  
واضح رہے جن افراد کو ڈی پورٹ کیاجاتا ہے یعنی ترحیل کے ذریعے جنہیں مملکت سے بے دخل کیاجاتا ہے وہ دوبارہ کسی ویزے پرمملکت نہیں آسکتے۔ 
ڈی پورٹ ہونے والوں کا بھی فائنل ایگزٹ لگایاجاتا ہے تاہم اس میں فرق یہ ہوتا ہے کہ جوازات کے سسٹم میں انہیں ڈی پورٹ کیے جانے کا اندراج کردیاجاتا ہے جس کے بعد انہیں ہمیشہ کےلیے بلیک لسٹ کردیاجاتا ہے وہ کسی بھی دوسرے ویزے پرمملکت نہیں آسکتے۔ 
 اقامہ کی تجدید کے حوالے سے جوازات سے ایک شخص نے استفسار کیا ’سپانسر کے ذمہ ٹریفک چالان ہیں، اس کہنا ہے کہ اقامہ تجدید نہیں کرایاجاسکتا ، معلوم یہ کرنا ہے کہ ٹریفک چالان سپانسر کے ذمہ ہیں۔ اس سے ہمارے اقامے کا کیا تعلق ہے؟ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’قانونی طور پر یہ ضروری ہے کہ جس کا اقامہ تجدید کرایاجانا مقصود ہو اس کے ذمہ کسی قسم کی خلاف ورزی درج نہ ہو‘۔  

گھریلو کارکنوں کے اقامے کی کم از کم ایک برس کی کے لیے ہوتی ہے(فائل فوٹو سیدتی)

اگرکارکن کے ذمہ ٹریفک چالان ہوں توان کی ادائیگی کے بعد ہی اقامہ تجدید کرایا جاسکتا ہے۔ اقامہ کی تجدید سے سپانسرکے ذمہ ٹریفک چالان کا کوئی تعلق نہیں ہے‘۔ 
 فیملی ڈرائیور کے اقامے پر مقیم ایک شخص نے پوچھا ہے کہ ’ اقامہ کی تجدید چھ ماہ کی کرائی جاسکتی ہے‘؟ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’گھریلو کارکنوں کے اقامے کی کم از کم ایک برس کی کے لیے ہوتی ہے۔ سہ ماہی بنیاد پراقامہ کی تجدید کا قانون گھریلو کارکنوں پرلاگونہیں ہوتا‘۔ 
واضح رہے رواں برس سے سعودی عرب میں غیر ملکی کارکنوں کے اقامے کی تجدید کے لیے تین ، چھ ، نو اور بارہ ماہ کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ کارکنوں کا اقامے ایک کے بجائے سہ ماہی بنیاد پربھی تجدید کرایاجاسکتا ہے۔ 
یہ سہولت صرف کمرشل کارکنوں کے اقامہ کی تجدید کےلیے جاری کی گئی ہے۔ اس میں ’سائق خاص‘ یا عامل منزلی شامل نہیں ہوتے۔ 
گھریلو کارکنوں کا ایک برس کے اقامہ کی فیس صرف 500 ریال ہے جبکہ ان کے اقامے کی تجدید براہ راست جوازت سے ہی کرائی جاتی ہے جبکہ کمرشل کارکنوں کے اقامے کی تجدید کے لیے پہلے وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی سے ورک پرمٹ جاری کرایا جاتا ہے جس کے بعد اقامہ کی تجدید کرائی جاتی ہے۔ 
کمرشل کارکنوں کے لیے ورک پرمٹ کے تجدید کی مدت کے مطابق ہی اقامہ کی تجدید کی جاتی ہے جتنی مدت کا ورک پرمٹ جاری کیاجائے گا، اتنی ہی مدت کےلیے اقامہ کی تجدید کی جاتی ہے۔

شیئر: