Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’میڈم زیبا کو بتانا کہ عمران خان آیا تھا، معذرت کرنا چاہتا تھا‘

سابق وزیراعظم عمران خان جمعے کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج زیبا چوہدری کی عدالت پہنچے لیکن وہ چھٹی پر تھیں۔ 
عمران خان نے عدالت میں پہنچ کر عدالتی عملے کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’میڈم زیبا کو بتانا ہے کہ عمران خان آیا تھا، معذرت کرنا چاہتا تھا اگر ان کے الفاظ سے ان کی دل آزاری ہوئی۔‘
قبل ازیں سابق وزیراعظم عمران خان اپنے وکلا بابر اعوان اور فیصل چودھری کے ہمراہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ظفر اقبال کی عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے مقدمے میں سابق وزیراعظم کی ضمانت منظور کر لی۔
خیال رہے کہ 20 اگست کو سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف اسلام آباد کے علاقے صدر کے مجسٹریٹ علی جاوید کی مدعیت میں تھانہ مارگلہ میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ 20 اگست کو پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گِل کی گرفتاری کے خلاف عمران خان کی قیادت میں ریلی نکالی گئی۔
’اس دوران عمران خان نے اپنی تقریر میں اسلام آباد پولیس کے اعلٰی ترین افسران اور ایک معزز خاتون ایڈیشنل جج کو ڈرایا اور دھمکایا۔‘
اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کو دو مواقع دیے تھے جن میں عمران خان نے غیرمشروط طور پر معافی نہیں مانگی جس کے بعد انہوں نے عدالت میں پیش ہو کر استدعا کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’اگر یہ عدالت سمجھتی ہے کہ میرے بیان سے عدلیہ کی توہین ہوئی ہے تو میں خاتون جج کی عدالت میں پیش ہو کر معافی مانگنے کے لیے تیار ہوں۔‘
عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا تھا کہ ’بادی النظر میں عمران خان کی معافی تسلی بخش ہے۔‘

شیئر: