Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین کا مقامی طور پر تیار کردہ طیارہ اڑان کے لیے تیار

طیارہ چین میں تیار ہوا ہے تاہم اس کے پرزے باہر سے منگوائے گئے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ایوی ایشن ریگولیٹرز نے مقامی طور پر تیار کردہ چین کے پہلے بڑے طیارے کو پرواز کی اجازت دے دی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے چینی مقامی میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ بیجنگ کو امید ہے کہ چینی مسافر طیارہ بوئنگ 737 میکس اور ایئربس اے 320 کے ماڈلز کا مقابلہ کرے گا۔
چین کی سرکاری کمپنی کمرشل ایئرکرافٹ کورپ آف چائنا نے مسافر طیارہ سی 919 تیار کیا ہے۔
چین کی حکومت نے اس کی باقاعدہ منظوری دی ہے اور اس سلسلے میں جمعرات کو بیجنگ کیپٹل ایئرپورٹ پر ایک تقریب کا اہتمام بھی ہوا۔
یہ طیارہ چین میں مقامی سطح پر تیار کیا گیا ہے تاہم اس کے زیادہ تر پُرزے باہر سے منگوائے گئے ہیں۔
دنیا کی دوسری بڑی ایوی ایشن کی مارکیٹ چین ہے۔ اس طیارے کو چین میں منظوری تو ملی ہے تاہم ابھی تک امریکہ اور یورپی اداروں کی جانب سے اس کو گرین سگنل نہیں ملا ہے۔
اس قسم کے مزید طیاروں کی پیداوار کے لیے اس کمپنی کو مزید ایک اور لائسنس درکار ہوگا۔
چین کی دوسری بڑی فضائی کمپنی چائنا ایسٹرن ایئرلائنز نے کہا ہے کہ مئی میں مزید چار سی 919 متعارف کرائے جائیں گے۔
چینی میڈیا نے کہا ہے کہ رواں برس کے آخر میں طیارے چائینا ایسٹرن کے حوالے کیے جائیں گے۔ 2023 کی پہلی سہ ماہی میں یہ کام کرنا شروع کر دیں گے۔
چین کی سرکاری کمپنی کمرشل ایئرکرافٹ کور آف چائنا نے کہا ہے کہ 28 کسٹمرز کی جانب سے ان کو 815 آرڈرز موصول ہوئے ہیں۔
طیارے بنانے والی یورپی فرم نے کہا ہے متعدد چینی ایئرلائن کمپنیوں نے 300 سے زیادہ ایئربس طیاروں کے آرڈر دیے ہیں۔

شیئر: