Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب اور چین کا سرمایہ کاری میں تعاون کے نئے امکانات کا جائزہ 

سعودی عرب نے سال رواں چین کو 49.84 ملین ٹن تیل فراہم کیا ہے(فوٹو الاقتصادیہ)
سعودی چینی کمیٹی برائے تجارت و سرمایہ کاری نے آن لائن اجلاس میں تعاون کے نئے امکانات کا جائزہ لیاہے۔ 
الاقتصادیہ کے مطابق کمیٹی کے اجلاس میں سعودی عرب کی نمائندگی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح اور چین کی نمائندگی وزیر تجارت نے کی ہے۔
علاوہ ازیں چین میں متعین سعودی سفیر اور کمیٹی میں فریقین کے سرکاری اداروں کے نمائندے بھی موجود تھے۔
فریقین نے باہمی تجارت میں بہتری اور دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی شراکت کے حجم میں اضافے کا جائزہ لیا۔
مشترکہ منصوبوں کے نتائج اور ترقی کے فروغ میں مشترکہ منصوبوں کے کردار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ باہمی تعاون کے فروغ اور سرمایہ کاری کے امکانات کے موضوعات بھی زیر بحث آئے ہیں۔ 
اجلاس میں دونوں ملکوں میں اقتصادی تبدیلیوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا کہ چین سامان تجارت میں سعودی عرب کا سب سے بڑا پارٹنر ہے۔ سال رواں کی دوسری سہ ماہی کے دوران چین نے مملکت کو  63 ارب ریال مالیت کا سامان برآمد کیا ہے۔ 
دوسری جانب سعودی عرب نے سال رواں کے شروع سے لے کر اب تک چین کو 49.84 ملین ٹن تیل فراہم کیا ہے۔
سعودی عرب چینی سرمایہ کاری کے حوالے سے سب سے بڑا پارٹنربن گیا ہے۔ 20.6 ارب ریال کی سرمایہ کاری سال رواں کے ابتدائی چھ ماہ کے دوران کی گئی ہے۔

شیئر: