Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خیبرپختونخوا حکومت کو معاشی مشکلات، سرکاری ملازمین کو تنخواہوں کا انتظار کرنا پڑے گا

وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے بتایا کہ سرکاری ملازمین کو آئندہ ہفتے تک تنخواہ کا انتظار کرنا پڑے گا۔ فائل فوٹو: سکرین گریب
پاکستان میں صوبہ خیبرپختونخوا کی حکومت سرکاری ملازمین کو ستمبر کے مہینے کی تنخواہیں یکم اکتوبر کو جاری نہیں کر سکی جبکہ پنشن دینے کے لیے بھی خزانے میں رقم موجود نہیں۔
تنخواہوں میں تاخیر کی وجہ سے سرکاری ملازمین میں تشویش بڑھی تو خیبرپختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے اپنے بیان میں کہا کہ وفاقی حکومت سیاسی انتقام لے رہی ہے۔
’وفاق پولیٹیکل سکورنگ کے لیے صوبے میں معاشی عدم استحکام چاہتا ہے،  لیکن ملازمین کو فکر کی ضرورت نہیں، تنخواہ کی بروقت ادائیگی یقینی بنائی جائے گی۔‘
وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے بتایا کہ سرکاری ملازمین کو آئندہ ہفتے تک تنخواہ کا انتظار کرنا پڑے گا۔
خیبرپختونخوا فنانس ڈیپارٹمنٹ کے ایک افسر نے اردو نیوز کو بتایا کہ اس وقت 42 ارب روپے کی فوری ضرورت ہے جبکہ خزانہ موجودہ وقت میں خالی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ صوبے میں چھ لاکھ سرکاری ملازمین ہیں جن کو ماہانہ 36 ارب روپے صرف تنخواہوں کی مد میں دیے جاتے ہیں جبکہ چھ ارب روپے پنشن کے لیے ضرورت ہوتے ہیں۔
محکمہ خزانہ کے مطابق وفاق کی جانب سے بھی رقم جاری نہیں کی گئی۔ امید ہے کہ پیر تک جاری ہو جائے گی جس کے بعد ہی سرکاری ملازمین کو تنخواہیں دی جا سکیں گی۔
پشاور میں کلاس فور ملازم محمد نسیم جو تنخواہ میں تاخیر کی وجہ سے پریشان ہیں، نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ایک تو مہنگائی نے تنگ کیا ہوا ہے اور اب تنخواہ بھی دیر سے ملنے لگی ہے۔ ’اگر ایسے ہی حالات رہے تو غریب کا گزارہ مشکل ہو جائے گا۔‘

شیئر: