Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’نئے آرمی چیف کے تقرر کا عمل رواں ماہ کے آخر میں شروع ہوجائے گا‘

پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نئے آرمی چیف کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا، روایت کے مطابق پانچ افسران کے نام آتے ہیں۔
بدھ کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ’ماضی میں اپنے دو تجربات کی بنیاد پر کہہ سکتا ہوں کہ یہ عمل اس ماہ کے آخر میں کہیں جا کر شروع ہو گا یا نومبر کے شروع میں ہو گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے ایک روایت رکھی تھی کہ سبکدوش ہونے والے آرمی چیف کو اتنا ٹائم ملنا چاہیے کہ وہ احترام اور پروٹوکول کے ساتھ اپنے جوانوں اور افسران سے الوداعی ملاقاتیں کر سکیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ’میرا خیال ہے کہ ایسی جلدی نہیں۔ اُن (عمران خان) کو تھوڑا اور تڑپنے اور مرچیں لگنے دیں۔ پھر اکٹھے ہی اس سے نمٹ لیں گے۔‘
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے فوج کی سیاسی معاملات سے دور رہنے کے حالیہ بیان کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیر دفاع کہا کہنا تھا کہ ’انہوں نے بالکل ٹھیک بات کی ہے اور واضح تو ہو گیا ہے، کم از کم چھ یا سات دن یا اس سے پہلے جو تھوڑا ابہام تھا وہ دور ہو گیا، آہستہ آہستہ سارے ابہام دور ہو جائیں گے۔‘
انھوں نے سیلاب کے دوران عمران خان کی سیاسی سرگرمیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’مسلح افواج اور پوری قوم اس وقت ایک ہی کام میں مصروف ہے اور وہ ہے سیلاب زدگان کی مدد لیکن مجھے بتائیں کہ یہ کہاں گیا ہے۔‘
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ’اقتدار کی ہوس نے اس شخص کو پاگل کر دیا ہے۔ تمام مراحل آئین اور قانون کے مطابق طے پائیں گے۔ وقت پر الیکشن ہوں گے اور اس کو جو نومبر کے ہول پڑ رہے ہیں وہ بھی آئین اور قانون کے مطابق عبور ہوں گے۔ اس کی بھڑکوں اور ترلوں کے درمیان فرق ہر شخص کو پتا چل گیا ہے۔ خصوصاً اس آڈیو لیکس کے بعد کسی شک و شبے کی گنجائش نہیں رہ گئی۔‘

وزیر دفاع نے کہا کہ عمران خان کا سوشل میڈیا پر بھی مقابلہ کریں گے اور عدالتوں میں بھی لے کر جائیں گے۔ فائل فوٹو: روئٹرز

نئے آرمی چیف کے نام کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ ’ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا، جو روایت ہے پانچ اشخاص کے نام آتے ہیں، ان پانچ میں سے کوئی بھی اپوائنٹ کیا جا سکتا ہے۔ ماضی میں ایسی مثالیں بھی موجود ہیں کہ تجویز کردہ پانچ ناموں کےعلاوہ بھی تعیناتی ہوئی ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ عمران خان کا سوشل میڈیا پر بھی مقابلہ کریں گے اور عدالتوں میں بھی لے کر جائیں گے۔

شیئر: