Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ میں 'مکان' جہاں موسیقاروں کے لیے دروازے کھلے ہیں

فنون و ثقافت کے دلدادہ نوجوانوں نے فنی صلاحیتوں کا مظاہرہ شروع کر دیا ہے۔ فوٹو انسٹاگرام
جدہ  کے ایک گھر نے2018 میں اپنے دروازے ایک چھوٹے سے میوزک سینٹر کے طور پر کھولے اور اسے 'مکان میوزک سینٹر' کا نام دیا گیا اور موسیقی کے آلات بجانے کا شوق رکھنے والوں کو خوش آمدید کہا گیا۔
عرب نیوز کے مطابق فنون اور ثقافت کے دلدادہ بہت سے نوجوانوں نے  اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے موسیقی کے اس خاص میدان میں اپنی فنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنا شروع کر دیا ہے۔

عروس البحر میوزک میں بھی معروف ہونے کی جانب گامزن ہے۔ فوٹو عرب نیوز

مکان میں آلات موسیقی بجانے کی تربیت دینے کے ذمہ دار عبدالعزیزعبید نے بتایا ہے کہ موسیقی کا شوق رکھنے والوں کے لیے ہم نے جب اس شعبے کو فروغ دینے کا پروگرام بنایا تو شروع میں ہمارے پاس صرف ایک ہی کمرہ تھا جہاں ہم موسیقی سے متعلق گٹار اور ڈرم بجانے کی تربیت دیتے تھے۔
کچھ ہی عرصہ میں موسیقی کے اس شعبے میں نوجوانوں کا رحجان بڑھتا گیا تو ہم نے اس کے لیے مکان کے نام سے ایک بڑی جگہ کا انتخاب کیا جہاں اب ہر کلاس کا الگ کمرہ ہے۔
عبیدعبدالعزیز نے بتایا کہ موجودہ  دور میں ہمیں ریستوارن اور شاپنگ مالز میں اکثر جگہ پر ایسے موسیقار ملتے ہیں جنہیں اس شعبے میں مقابلے بازی کا خوب شوق ہے۔

جس عمر میں بچے ویڈیو گیمز کھیلتے ہیں ہم موسیقی سیکھ رہے تھے۔ فوٹو انسٹاگرام

انہوں نے بتایا کہ جدہ میں رہنے والوں کے لیے ایشیائی اور مغربی موسیقی کا شغف رکھتے ہیں اور اس شعبے کا ساتھ منسلک ہونا پسند کرتے ہیں۔
جیسا کہ اب جدہ میں موسیقاری کے اس فن کو فروغ ملنے کے بعد بہت پسند کیا جا رہا ہے اب ریاض سے بھی نوجوانوں کی اچھی خاصی تعداد مکان کی ایک برانچ کھولنے کے لیے خواہش کا اظہار  کر رہے ہیں۔
مکان میوزک سنٹر میں ڈرم انسٹرکٹر حسنین شیخ  نے موسیقاروں کے گھرانے میں پرورش پائی ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ اس میدان میں اپنی صلاحیتیں دوسروں تک منتقل کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔

اکثر ایسے موسیقار ملتے ہیں جنہیں مقابلے بازی کا شوق ہے۔ فوٹو انسٹاگرام

حسنین شیخ نے بتایا کہ  میرے والد موسیقار تھے اور ہم بچپن سے ہی انہیں پیانو بجاتے دیکھ رہے تھے  اور نہوں نے اس شعبے کو آگے بڑھانے کے لیے کام کیا۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارے گھر میں ہمیشہ  موسیقی کے لیے ایک الگ کمرہ رہا ہے جہاں کچھ دوست بیٹھ کر آلات موسیقی بجانے اور دھنیں ترتیب دینے کی کوشش کرتے، یہ سب دیکھ کر میں نے اس فن میں آنے کا عزم کیا۔
حسنین نے مزید بتایا کہ جس عمر میں بچے ویڈیو گیمز یا کوئی دوسری ان ڈور گیمز کھیلتے تھے میں نے ان دنوں موسیقی سیکھنے کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لیا۔

جب اسے فروغ دینے کا پروگرام بنا تو ہمارے پاس صرف ایک کمرہ تھا۔ فوٹو انسٹاگرام

اب وہ ایک بہترین ڈرمر ہیں اور اس کام کو انتہائی سنجیدگی سے کرتے ہیں جس میں چھوٹی چھوٹی بنیادی باتوں کا خیال رکھنا پڑتا ہے۔
 محمد درویش اس گروپ میں پانچ ماہ قبل ڈی جے انسٹرکٹر کے طور پر شامل ہوئے ہیں اور ' ڈیی' سے معروف ہیں انہوں نے بتایا کہ مجھے بچپن سے اپنی معلومات دوسروں سے شیئر کرنے کا شوق تھا اور  میوزک ٹیچر بننے کی خواہش رکھتا تھا۔
درویش نے بتایا کہ  بہت سارے لوگ ہیں جو میوزک کے شعبے میں باصلاحیت ہیں اور رفتہ رفتہ اس شعبے میں سامنے آ رہے ہیں اورعروس البحر موسیقی کے لیے معروف شہروں میں شامل ہونے کی جانب گامزن ہے۔
 

شیئر: