Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لوگوں کو ہماری کمنٹری پسند نہیں، جیسے شیکسپیئر ان کے دادا تھے: وسیم اکرم

ٹی20 ورلڈ کپ کے کمنٹری پینل میں پاکستان کی نمائندگی بازید خان کریں گے۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے سابق فاسٹ بولر اور سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم کی جانب سے ایک نیا شکوہ سامنے آیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل اے سپورٹس کے مقبول شو ’دی پویلین‘ میں وسیم اکرم نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ’لوگوں کو ہماری کمنٹری پسند نہیں آتی۔‘
 وسیم اکرم کا کہنا تھا ’ان (لوگوں) کو تو ہماری کمنٹری ہی نہیں پسند۔ نہ میری، نہ وقار کی، نہ عامر کی، نہ رمیز راجہ کی۔ ایسے لگتا ہے جیسے شیکسپیئر ان کے دادا تھے۔‘
’ایک تو ہو نہ کہ ہمارے پاس بہت آپشنز ہوں۔ جیسے رچی بینو، بل لاری، وہ اچانک سے ڈیوڈ گاور آیا ہے، پورا ملک خوش ہو گیا ہے، جیسے میلے میں بچھڑے دادا ابو مل گئے ہیں۔ ہمارے پاس جو ہے ہم نے وہی آگے دینا ہے۔‘
اکثر سوشل میڈیا پر پاکستانی کرکٹ شائقین کی طرف سے یہ شکوہ سامنے آتا ہے کہ سابق پاکستانی کھلاڑی روایتی کمنٹری کرتے ہیں جس کی وجہ سے میچ کا مزہ کرکرا ہو جاتا ہے۔
انٹرنیشنل کرکٹ کمنٹری میں رمیز راجہ نے تقریباً بیس سال پاکستان کی نمائندگی کی ہے جبکہ وسیم اکرم، وقار یونس اور عامر سہیل بھی ریٹائرمنٹ کے بعد کمنٹری کرتے رہے ہیں۔
وسیم اکرم کے اس شکوے پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی صارفین کی جانب سے تبصرے دیکھنے میں آئے ہیں۔
ٹوئٹر صارف رمیشا شیخ کہتی ہیں کہ ’بات یہ ہے کہ مجھے سکائی سپورٹس یا فاکس سپورٹس کی مزیدار کمنٹری پسند ہے نہ روایتی کمنٹری اور پاکستانی کمنٹری روایتی ہوتی ہے۔‘
صارف ارسلان عارف نے لکھا کہ ’ہمارا مسئلہ انگریزی نہیں ہے وسیم بھائی۔ مسئلہ یہ ہے کہ پاکستانی کمنٹیٹر تیاری کے ساتھ نہیں آتے۔ رمیز راجہ کو جاہد علی کے بارے میں علم نہیں تھا۔ 2007 کے ٹی20 ورلڈ کپ میں انہیں سہیل تنویر کے بارے میں کچھ پتا نہیں تھا۔‘
حسن چیمہ لکھتے ہیں کہ ’ٹوئٹر پر وسیم اور وقار کی کمنٹری کے بارے میں ہونے والی بحث شاید ان تک پہنچ گئی ہے اور وسیم بھائی برا منا گئے ہیں۔‘
آسٹریلیا میں جاری ٹی20 ورلڈ کپ کے آئی سی سی کمنٹری پینل میں پاکستان کی نمائندگی سابق ٹیسٹ کرکٹر بازید خان کر رہے ہیں۔

شیئر: