Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیر حتمی نتائج: عمران خان قومی اسمبلی کی پانچ، پیپلز پارٹی دو نشستوں پر کامیاب

الیکشن کمیشن مرکزی کنٹرول روم اسلام آباد کو 15 شکایتیں موصول ہوئیں (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں قومی اسمبلی کے آٹھ اور پنجاب اسمبلی کے تین حلقوں میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ ختم ہونے کے بعد  ووٹوں کی گنتی کا عمل آخری مراحل میں ہے۔
قومی اسمبلی کے جن حلقوں میں عمران خان الیکشن لڑ رہے ہیں وہاں ان کو سات میں سے پانچ حلقوں میں کامیابی حاصل ہوئی، جبکہ ایک حلقے میں برتری حاصل ہے۔ عمران خان کو کراچی میں ایک نشست پر شکست ہوئی۔
 پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی کے آٹھ میں سے دو حلقوں میں کامیابی سمیٹی، جبکہ مسلم لیگ ن کے لیے قومی اسمبلی کے انتخابات مایوس کن رہے اور وہ ایک بھی سیٹ نہ جیت سکی۔
غیر حتمی نتائج کے مطابق ملتان کے حلقہ157 سے پیپلزپارٹی کے امیدوار علی موسی گیلانی ایک لاکھ سات ہزار ووٹ لے کر پی ٹی آئی کی مہر بانو سے 25 ہزار سے زائد ووٹوں کی لیڈ ساتھ جیت گئے ہیں۔ مہر بانو نے 82141 ووٹ لیے۔
کراچی سے بھی پیپلز پارٹی کے امیدوار عبدالحکیم بلوچ کامیاب ہوئے اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان دوسرے نمبر پر رہے۔
عمران خان ننکانہ صاحب کے حلقہ این اے 118 سے 90180 ووٹ لے کر جیتے، جبکہ مسلم لیگ ن کی شزرہ منصب علی نے 78024 ووٹ لیے۔
این اے 108 فیصل آباد سے عمران خان 99602 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، جبکہ مسلم لیگ ن کے عابد شیر علی نے 75131 ووٹ حاصل کیے۔
غیر حتمی نتائج کے مطابق پشاور کے حلقہ این اے 31 سے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 57824 ووٹ لے کرکامیابی حاصل کی ہے۔ ان کے مقابلے میں اے این پے کے غلام احمد بلور32253 ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے۔
عمران خان نے مردان سے بھی غیر حتمی نتائج کے مطابق 76681 ووٹ لے کر جمعیت علمائے اسلام ف کے مقابلے میں میدان مار لیا جنہوں نے 68181 ووٹ حاصل کیے۔
اسی طرح چارسدہ کے حلقہ 139 میں عمران خان 78589 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے اور اے این پی کے ایمل ولی خان 68356 ووٹ کر دوسرے نمبر پر رہے۔
پنجاب کی تین نشستوں میں سے پی ٹی آئی کو دو، جبکہ مسلم لیگ ن کو ایک سیٹ پر کامیابی ملی ہے۔ مسلم لیگ ن کو قومی اسمبلی کی کسی بھی نسشت پر برتری نہیں ملی، البتہ پنجاب میں شیخوپورہ کے حلقہ پی پی 139 سے اس کے امیدوار افتخار احمد منگو نے 40829 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ پی ٹی آئی کے امیدوار ابو بکر نے 37712 ووٹ لیے۔

ترجمان الیکشن کمیشن ہارون شنواری کے مطابق ضمنی الیکشن میں مجموعی طور ماحول پر پرامن رہا (فوٹو: اے ایف پی)

تحریک انصاف کے امیدوار فیصل خان نیازی خانیوال کے حلقہ پی پی 209 سے 71156 ووٹ لے کر کامیاب رہے، جبکہ مسلم لیگ ن کے چوہدری ضیا الرحمن نے 57603 ووٹ لیےپی ٹی آئی نے پنجاب کے حلقہ پی پی 241 میں بھی میدان مارا۔ اس کے امیدوار ملک محمد مظفر خان نے 59957 ووٹ، جبکہ ن لیگ کے امیدوار امان اللہ ستار نے 48147 ووٹ حاصل کیے۔
مسلم لیگ ن کو قومی اسمبلی کی کسی بھی نسشت پر برتری نہیں ملی، البتہ پنجاب میں شیخوپورہ کے حلقہ پی پی 139 سے اس کے امیدوار افتخار احمد منگو نے 40829 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ پی ٹی آئی کے امیدوار ابو بکر نے 37712 ووٹ لیے۔
ترجمان الیکشن کمیشن ہارون شنواری کے مطابق قومی و صوبائی حلقوں میں ضمنی الیکشن مجموعی طور پر پرامن رہے۔
اردو نیوز کے نامہ نگار زین علی کے مطابق کراچی کے علاقے ملیر میں پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کے کارکن آمنے سامنے آئے۔ اس دوران تحریک انصاف کے رہنما بلال غفار کو نامعلوم افراد نے حملے کر کے زخمی کیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق پشاور میں حلقہ این این 31 میں پی ٹی آئی اور اے این پی کے کارکنان کے درمیان لڑائی کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخاب میں پولنگ کے حوالے سے الیکشن کمیشن مرکزی کنٹرول روم اسلام آباد کو 15 شکایتیں موصول ہوئیں جو کارکنوں کے آپس کے تصادم کی تھی۔ ان کے مطابق ان شکایات کو فوری طور پر حل کر دیا گیا
ترجمان کا کہنا تھا کہ امیدواروں، پولنگ ایجنٹس اور میڈیا کو ریٹرننگ افسران کے دفاتر اور اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے دفتر میں نتائج براہ راست دکھائے جائیں گے۔

این اے 118 ننکانہ صاحب سے بھی عمران خان الیکشن میں حصہ لیا (فائل فوٹو: اے ایف پی)

یہ ضمنی انتخابات تین صوبوں میں ہوئے۔ پنجاب کے تین قومی اور تین صوبائی اسمبلی کے حلقوں، خیبر پختونخوا کے تین قومی اسمبلی اور سندھ کے دو قومی اسمبلی کے حلقوں میں پولنگ ہوئی۔
ضمنی انتخابات کی خاص بات سابق وزیراعظم عمران خان کا آٹھ میں سے سات نشستوں پر الیکشن لڑنا تھا۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 31 پشاور، حلقہ این اے 22 مردان، این اے 24 چارسدہ، این اے 108 فیصل آباد، این اے 118 ننکانہ صاحب، این اے 157 ملتان، این اے 237 ملیر اور این اے 239 کورنگی میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ ہوئی۔

شیئر: