Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد، مزید کی دھمکی

دنیا بھر میں مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف مظاہرے کیے گئے۔ فوٹو: اے ایف پی
ایرانی ڈرونز کی روس منتقلی پر یورپی یونین کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ نے ایران کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پیر کو یوکرین نے تہران کو یوکرینیوں کے قتل کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ’حالیہ چند ہفتوں میں روس نے ایرانی ساخت کے 136 ڈرونز سے حملے کیے ہیں۔‘
تاہم ایران نے یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد سے روس کو ڈرون سپلائی کرنے کے دعووں کی تردید کی ہے جبکہ روسی عہدیداروں نے اس حوالے سے فی الحال کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
ایسٹونیا کی وزیر خارجہ ارماس رینسالو نے روئٹرز کو بتایا کہ نئی پابندیوں پر فوری ہی کام شروع کر دیا جائے گا، دوسری جانب ایرانی ڈرونز کی روس منتقلی کے معاملے پر بحث کے لیے یورپی بلاک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس بھی متوقع ہے۔
ایران کی جانب سے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے پر بھی یورپی یونین نے اثاثے منجمد کرنے اور سفری پابندیاں سے متعلق مزید پابندیوں پر اتفاق کیا ہے۔
وزیر خارجہ ارماس رینسالو نے کہا کہ ’یوکرین کی جانب سے ایرانی ساخت ڈرونز کے استعمال کو سنجیدگی سے لینا چاہیے، اور پابندیاں عائد کرنے سے یہ پیغام جائے گا کہ اس قسم کے اقدامات کے نتائج بھگتنا پڑتے ہیں۔‘
ایرانی جوہری معاہدے 2015 کے فریقین میں شامل فرانس اور جرمنی نے بھی نئی پابندیاں عائد کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور ڈرون کی منتقلی کو سکیورٹی کونسل کی قراداد کی خلاف ورزی قرار دیا۔

کئیف پر حملے میں ایران ساختہ ڈرون استعمال ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

ڈینمارک کے وزیر خارجہ جیپ کوفوڈ نے کہا کہ بظاہراً دارالحکومت کئیف کے مرکز میں حملے کے لیے ایرانی ڈرونز کا استعمال ظلم ہے۔
جبکہ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے کہا کہ اس تمام معاملے میں ایران کے کسی بھی قسم کے کردار سے متعلق ٹھوس شواہد اکھٹے کیے جائیں گے۔
دوسری جانب یورپی بلاک کے وزرائے خارجہ نے مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کے خلاف کریک ڈاؤن میں کردار ادا کرنے والے گیارہ ایرانیوں اور چار اداروں بشمول ایران کی اخلاقی پولیس کے سربراہ پر سفری پابندیوں عائد اور اثاثے منجمد کر دیے ہیں۔
ای یو بلاک کے رکن ملک لگژمبرگ کے وزیر خارجہ ژان ایسلبارن نے واضح کیا کہ اگر ایران کے یوکرین جنگ میں ملوث ہونے کے ثبوت مل گئے تو ایران پر عائد پابندیاں چند افراد تک محدود نہیں رہیں گی۔

شیئر: