Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی صدر کی حکومت مخالف مظاہرین کی حمایت داخلی معاملات میں مداخلت: ایران

حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے ملک بھر میں ہو رہے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ایران نے حکومت مخالف مظاہروں پر امریکی صدر کی حمایت کو مسترد کرتے ہوئے اس کو داخلی معاملات میں مداخلت قرار دیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق 16 ستمبر کو پولیس حراست میں مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف جاری احتجاجی مظاہروں پر تبصرہ کرتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا وہ ایرانی شہریوں کی ہمت دیکھ کر حیران ہوئے ہیں۔
ایرانی سٹوڈنٹس نیوز ایجنسی کے مطابق اتوار کو وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کہا ہے کہ ’سنیچر کو۔۔۔ بائیڈن نے فسادات کی حمایت کر کے ایران کے ریاستی معاملات میں مداخلت کی ہے۔۔۔ حالیہ دنوں میں امریکی انتظامیہ نے مختلف حیلے بہانوں نے ایران میں بدامنی کو ہوا دینے کی بھرپور کوشش کی ہے۔‘
یہ مظاہرے 1979 کے انقلاب کے بعد اسلامی جمہوریہ کے لیے سب سے سنگین چیلنجز میں سے ایک ہے۔
حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے ملک بھر میں ہو رہے ہیں۔ کچھ مظاہرین ’مرگ بہ خامنہ ای‘ کے نعرے بھی لگا رہے ہیں۔

شیئر: