Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ساجد خان نے ’ہراساں‘ کیا، بگ باس سے نکالیں: شرلین چوپڑا

شرلین چوپڑا نے ممبئی کے مقامی تھانے میں ساجد خان کے خلاف درخواست جمع کروائی ہے۔ فوٹو: سکرین گریب
انڈیا کی اداکارہ شرلین چوپڑا نے بالی وُڈ ڈائریکٹر ساجد خان کو مشہور ریئلٹی ٹی وی شو بگ باس سے نکلوانے کے لیے درخواست جمع کروا دی ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق شرلین چوپڑا نے ممبئی کے مقامی تھانے میں ساجد خان کے خلاف درخواست جمع کروائی ہے۔
شرلین چوپڑا کے مطابق سنہ 2005 میں ساجد خان کی جانب سے انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا گیا تھا۔
شرلین چوپڑا کے ترجمان نے بتایا کہ ’ہم درخواست کی دفعات ابھی نہیں بتا سکتے، لیکن یہ ضرور بتا سکتے ہیں کہ یہ درخواست خاتون کی عزت کو غیرمحفوظ بنانے کے خلاف دائر کی گئی ہے۔ ہم نے یہ بھی بتایا ہے کہ کیسے ساجد خان بگ باس شو میں اپنے ماضی کے داغ صاف کرنے آئے ہیں۔‘
شرلین چوپڑا کے وکیل کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ شرلین نے ساجد خان کے خلاف جنسی ہراسیت کے جرم میں درخواست دائر کی ہے۔ ’اس میں شرلین چوپڑا کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ساجد خان کو بگ باس شو سے فوری طور پر نکالا جائے اور وہ کلرز ٹی وی کو بھی قانونی نوٹس بھیج رہے ہیں کہ بگ باس شو کی جن اقساط میں ساجد خان ہیں، انہیں ٹی وی پر نشر نہ کیا جائے۔‘
ساجد خان پر کسی خاتون کی جانب سے جنسی ہراسیت کے الزامات کوئی پہلی مرتبہ نہیں لگائے گئے۔
اس سے پہلے انڈیا میں سوشل میڈیا پر ہیش ٹیگ می ٹو موومنٹ کی بانی سمجھی جانے والی اداکارہ تنوشری دتہ نے بھی ساجد خان کی بگ باس شو میں آمد پر سوال نشان اٹھایا تھا۔
بالی وُڈ کی خبروں کی ویب سائٹ کُوئی مُوئی کے مطابق تنوشری دتہ نے اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ ’مجھے کافی مایوسی ہوئی، میرے پاس اس غیر ذمہ دارانہ فعل کے بارے میں الفاظ نہیں ہیں کہ اس کا عوام پر کیا اثر ہوگا، میں بگ باس نہیں دیکھتی اور اس کے بعد تو دیکھنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔‘


دوسری جانب بالی وُڈ کے اداکار علی فضل نے بھی ساجد خان کے خلاف اٹھنے والی آوازوں میں اپنا حصہ ڈال دیا ہے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق علی فضل نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر سِمش نامی ایک آرٹسٹ کی پوسٹ اپنی سٹوری میں لگائی ہے جس میں بالی وُڈ ڈائریکٹر ساجد خان کا پوسٹر جلایا جا رہا ہے اور اس پر لکھا ہے ’ساجد خان کو بگ باس سے نکالا جائے۔‘

شیئر: