Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کویت: سابق رکن پارلیمنٹ اوراعلٰی عہدیدار کو قید وجرمانہ

اپیل کورٹ نے سابق فیصلے کو رد کرتے ہوئے 5 برس قید کی سزا سنادی(فوٹو، ٹوئٹر)
کویتی اپیل کورٹ نے منی لانڈرنگ اوررشوت لینے کا الزام ثابت ہونے پر میجرجنرل شیخ مازن الجراح اورنواف الشلاحی کو 5 برس قید اور13 لاکھ دینار کی سزا کا حکم سنا دیا۔
عربی روزنامے الشرق الاوسط کے مطابق اپیل کورٹ نے فوجداری عدالت کے سابقہ  فیصلے کو منسوخ کر دیا جو مارچ 2022 میں جاری ہوا تھا جس میں الجراح کو بلا ضمانت رہا کر دیا تھا۔
اپیل کورٹ نے شیخ مازن الجراج اورکویتی پارلیمنٹ کے سابق امیدوار نواف الشلاحی کو 5 برس قید اور13 لاکھ 60 ہزاردینارجرمانے کی سزا کا حکم دیا ہے۔
مذکورہ کیس بنگلہ دیشی رکن پارلیمنٹ سے متعلق دوسرا مقدمہ ہے۔ بنگلہ دیشی رکن پارلیمنٹ کا کیس  جون 2020 میں منظرعام پر آیا تھا جس میں کویت کے سیکیورٹی عہدیداروں اورسیاست دانوں پر منی لانڈرنگ اورانسانی اسمگلنگ کے الزامات لگائے گئے تھے۔
کویتی حکام نے 7 جون 2020 کو بنگلہ دیشی رکن پارلیمنٹ محمد شہید کو گرفتار کیا تھا۔ انہوں نے اعتراف کیا تھا کہ وہ کویتی وزارت داخلہ اورافرادی قوت کے ادارے کے اعلی عہدیداروں کی مدد سے بنگلہ دیش سے ملازمت کے فرضی معاہدوں پرکارکن فراہم کرتے رہے ہیں۔ یہ کام وہ رقم دے کرکرواتے تھے۔
بنگلہ دیشی رکن پارلیمنٹ کوانسانی اسمگلنگ کا الزام ثابت ہونے پرسال 2020 میں 7 برس قید بامشقت کی سزا سنائی گئی تھی۔ سزا کے بعد کویت سے بے دخل کرنے اور 27 لاکھ 10 ہزار کویتی دینار جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔
بنگلہ دیشی رکن پارلیمنٹ کو جون 2020 میں مشرف نامی علاقے میں ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا ان پرمتعدد الزامات تھے جن میں بنگلہ دیش سے سیکڑوں کارکنان کو کمیشن پرکویت بھیجنا، عہدیداروں کورشوت دے کر ٹھیکے لینا اورملازمت کے معاہدوں کے عوض مزدوروں سے سالانہ بنیاد پررقم وصول کرنا شامل تھے۔

شیئر: